جاری اعلامیہ کے مطابق مقررین نے زور دیا کہ پاکستان کو معاشی استحکام اور خوشحالی کے لیے مالی نظم و ضبط، بہتر حکمرانی، انسانی وسائل کی ترقی اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ پر توجہ دینی ہوگی۔ ٹیکس نظام کی کمزور بنیاد، ناقص گورننس اور لیبر مارکیٹ کے مسائل جیسے بنیادی ڈھانچوں کی اصلاح ناگزیر قرار دی گئی۔
اس سیشن کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ تھے، جبکہ سی ای او طفیل کیمیکلز لمیٹڈ و سابق صدر ایف پی سی سی آئی زبیر طفیل،سابق صدر، پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن عبدالقادر میمن، مالیاتی مشیر اور چیئرمین بی فائلر اسد علی شاہ،سابق بین الاقوامی نائب صدر، ایشین پیٹنٹ اٹارنیز ایسوسی ایشن علی کبیر شاہ پینلسٹ میں شامل تھے جبکہ سیشن کی میزبانی معروف اینکر پرسن عمران سلطان (آج نیوز) نے کی۔
اختتامی کلمات میں ڈائریکٹر جنرل بحریہ یونیورسٹی کراچی کیمپس، ریئر ایڈمرل محمد زبیر شفیق نے مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ایسے مکالماتی فورمز پالیسی سازی کے عمل کو بہتر بنانے اور قومی سطح پر مربوط اقدامات کے لیے نہایت اہم ہیں۔
یہ سیشن پاکستان کے معاشی مستقبل پر سنجیدہ گفتگو اور بامعنی مشاورت کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہوا، جس سے حاصل ہونے والی تجاویز آئندہ بجٹ میں پالیسی سازوں کے لیے ایک رہنما کا کردار ادا کریں گی اور ملک کو ایک خوشحال اور پائیدار مستقبل کی جانب لے جانے میں معاون ثابت ہوں گی۔