بجٹ 2025-26: اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
اوورسیز پاکستانیوں کو فوری انصاف کی فراہمی کے لیے حکومت کا اہم قدم
اسلام آباد، :وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں ایک اہم اقدام کے طور پر اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو درپیش قانونی مسائل خصوصاً جائیداد، وراثت اور دیگر سول معاملات میں فوری انصاف فراہم کیا جا سکے۔
سرکاری دستاویزات اور وزارتی بیانات کے مطابق، یہ عدالتیں اوورسیز پاکستانیوں کے کیسز کو ترجیحی بنیادوں پر سنیں گی، تاکہ وہ برسوں سے جاری مقدمات اور قانونی پیچیدگیوں سے نجات حاصل کر سکیں۔
حکام کے مطابق، ان عدالتوں کے قیام کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ تعلق مضبوط کرنا اور ان کی شکایات کا مؤثر حل فراہم کرنا ہے۔ اس اقدام کو ماہرین اور اوورسیز کمیونٹی کے نمائندوں کی جانب سے سراہا گیا ہے، جن کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
عدالتوں کے ساتھ ایک ڈیجیٹل شکایتی پورٹل بھی قائم کیا جائے گا، جس کے ذریعے اوورسیز پاکستانی اپنی شکایات درج کر سکیں گے اور کیس کی پیش رفت کو آن لائن مانیٹر کر سکیں گے۔
ابتدائی طور پر یہ خصوصی عدالتیں لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پشاور میں قائم کی جائیں گی، جہاں اوورسیز پاکستانیوں کے کیسز کی تعداد زیادہ ہے، اور بعد ازاں اس دائرہ کار کو دیگر شہروں تک بھی پھیلایا جا سکتا ہے۔
یہ اقدام بجٹ 2025-26 میں حکومت کی اس وسیع تر پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ادارہ جاتی معاونت کو بہتر بنایا جائے گا، جس میں قونصلر سروسز کی اصلاحات اور سرمایہ کاری میں سہولت کے منصوبے بھی شامل ہیں۔