تہران پر اسرائیلی یلغار، اسپتال، میڈیا دفاتر اور شہری علاقے نشانے پر

صہیونی فورسز کا تہران اور کرمان شاہ پر حملہ، ہسپتال، فائر اسٹیشن اور ٹی وی چینل تباہ، ایران کا اسرائیلی دعووں کو "مضحکہ خیز" قرار دے کر جوابی وارننگ – جنگ 3 ہفتے جاری رہنے کا امکان۔

0

اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران سے انخلا کی وارننگ کے بعد ٹی وی چینلز اور ہسپتالوں پر بمباری شروع کر دی ہے، مشرقی اور مغربی تہران میں سویلین آبادی پر حملے کیے جارہے ہیں، صہیونی فورسز کی کارروائیوں میں تہران کی سواہ ہائی وے، کرمان شاہ میں ہسپتال اور الام میں فائر اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا، مشرقی اور مغربی تہران میں کئی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے ایران کے ایک تہائی میزائل لانچرز تباہ کرنے اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو تہران کی ایئراسپیس پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کیا ہے، جب کہ صہیونی وزیر دفاع اسرائیل کارٹز نے دھمکی دی ہے کہ تہران کے شہری میزائل حملوں کی قیمت چکائیں گے۔

تاہم ایران نے اسرائیل کی جانب سے میزائل کے ذخیروں کو نقصان پہنچنے کو ’مذاق‘ قرار دیا ہے، اور تل ابیب کے شہریوں کو فوجی اور دفاعی تنصیبات کے قریبی علاقے خالی کرنے کی وارننگ دی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق تہران پر تازہ حملے میں اسرائیلی فضائیہ نے سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا، حملے کے وقت نشریات جاری تھیں، اسٹوڈیو کی چھت کا ملبہ عملے پر آگرا، اس کے علاوہ تہران میں ہسپتالوں پر بھی بمباری کی اطلاعات ہیں، مشرقی اور مغربی تہران میں حملے کے بعد کئی افراد زخمی ہوئے ہیں، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ پیر کو ملک کے مغربی حصے میں واقع ایک ہسپتال کو اسرائیلی حملے کے نتیجے میں شدید نقصان پہنچا ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’مجرم صہیونی حکومت کی جانب سے کرمان شاہ شہر میں ایک قریبی ورکشاپ پر حملے کے بعد فارابی ہسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

تہران ٹائمز کے مطابق تہران کے قریب قم ہائی وے کو اسرائیلی طیاروں نے نشانہ بنایا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی نے ہسپتال کی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں ٹوٹے ہوئے شیشے، منہدم چھتیں اور مریضوں کے کمروں میں وسیع پیمانے پر تباہی دیکھی جا سکتی ہے۔

ایم کیو 9 سمیت اسرائیل کے جدید 8 ڈرون تباہ

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق صہیونی حکومت نے مغربی صوبہ ایلام کے شہر موسیان میں میونسپلٹی کی فائر بریگیڈ کی عمارت پر سفاکانہ حملہ کیا ہے۔

ایجنسی نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں حملے کے مقام سے دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی فوج نے مغربی ایران میں ایم کیو 9 ڈرون سمیت اسرائیل کے 8 جدید ڈرون تبادہ کردیے ہیں۔

اسرائیل کا ایران کے ایک تہائی میزائل لانچر تباہ کرنے کا دعویٰ

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل لانچرز میں سے ایک تہائی کو تباہ کر دیا ہے۔

فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈفرین نے ایک نشریاتی بیان میں کہا کہ ’50 سے زائد لڑاکا طیاروں اور ہوائی جہازوں نے کارروائیاں کیں اور زمین سے زمین تک مار کرنے والے 120 سے زائد میزائل لانچرز کو تباہ کیا، یہ میزائل اسرائیلی فضائی کارروائیوں کو روکنے کے لیے استعمال ہونے تھے، تباہ کیے گئے لانچرز ایرانی حکومت کے پاس موجود لانچرز کی مجموعی تعداد کا تقریباً ایک تہائی ہیں۔

’تہران کے شہری ایرانی میزائل حملوں کی قیمت چکائیں گے‘

ادھر اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دھمکی دی ہے کہ تہران کے شہری ایرانی میزائل حملوں کی قیمت چکائیں گے، ان حملوں نے اسرائیل کے رہائشی علاقوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے جن میں کم از کم 21 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ’تہران کا متکبر آمر ایک خوفزدہ قاتل بن چکا ہے جو اسرائیل کے شہری علاقوں پر حملے کر کے اسرائیلی فوج کو اپنی صلاحیتیں تباہ کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے‘، ان کا اشارہ بظاہر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی طرف تھا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ’تہران کے شہری بہت جلد قیمت چکائیں گے‘، یہ بیان ایرانی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنانے کی کھلی دھمکی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

تہران کی ایئراسپیس پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ

ٹائمز آف اسرائیل کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے تہران کی ایئراسپیس پر مکمل کنٹرول حاصل کرکے بڑے پیمانے پر ایران میں حملہ کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وسطی ایران میں اب سے کچھ دیر قبل تازہ حملے میں بھاری نقصان پہنچا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل اب ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل ختم کرنے کی راہ پر چل پڑا ہے۔

اقوام متحدہ کے نگرانوں کا کہنا ہے کہ ایران میں جوہر تنصیبات کو کوئی نیا نقصان نہیں پہنچا ہے۔

’ایران کیخلاف آپریشن3 ہفتے تک جاری رہ سکتا ہے‘

ایک اسرائیلی عہدیدار نے ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کو بتایا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی آپریشن 2 سے 3 ہفتے تک جاری رہ سکتا ہے، لیکن اس کا دورانیہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ سیاسی قیادت مہم کی وسعت سے متعلق کیا فیصلے کرتی ہے۔

عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس فوجی اہداف کی فہرست موجود ہے، جسے ہم بہت جلد مکمل کر سکتے ہیں، اگر یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ اسے حکومتی علامتوں، معاشی اہداف وغیرہ تک پھیلایا جائے تو اس میں زیادہ وقت لگے گا۔

عہدیدار کے مطابق، ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان ایک سخت تر جوہری معاہدہ ہی اسرائیل کا مقصد ہے۔

اسرائیل کا ہدف یہ ہے کہ جوہری پروگرام کو اتنا نقصان پہنچایا جائے کہ بات دوبارہ سفارت کاری کی طرف لوٹے اور ایک اچھا معاہدہ ہو سکے۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ ایرانی ثالثوں کے ذریعے اسرائیل کو پیغامات بھیج رہے ہیں کہ اگر اسرائیل حملے روک دے تو وہ بھی روکنے کو تیار ہیں، اور مذاکرات کی میز پر واپس آنے کو تیار ہیں، لیکن پہلا قدم اسرائیل کو اٹھانا ہوگا۔

اسرائیل اس وقت میدان جنگ میں ہونے والے نقصان کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ اندازہ ہو سکے کہ حملوں سے کتنا نقصان ہوا ہے، لیکن فی الحال اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ نطنز کی زیر زمین تنصیب کے ساتھ ساتھ زمینی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا ہے، لیکن اس کی جانچ جاری ہے۔

البتہ فردو کے جوہری مرکز کو اکیلے شدید نقصان پہنچانے کی اسرائیل کو کم امید ہے۔

ایران نے ایک تہائی لانچرز کی تباہی کا اسرائیلی دعویٰ مسترد کردیا

ایران کی مسلح افواج نے نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کے ایک تہائی میزائل لانچرز کی تباہی کا دعویٰ بے بنیاد ہے، ایران کے ہتھیاروں کے ذخائر محفوظ اور زیر زمین محفوظ مقامات میں موجود ہیں۔

ہمارے میزائل کے ذخیرے میں کمی کی بات ’مذاق‘ ہے، اب تک ہم نے اسٹریٹجک طور پر اپنے ہتھیار استعمال ہی نہیں کیے ہیں۔

پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر کے مشیر نے کہا ہے کہ ہمارا جدید ساز و سامان، بشمول میزائل، ضرورت پڑنے پر میدان میں آئے گا۔

دوسری جانب ایرانی فوج کے جنرل واحدی نے کہا ہے کہ ہم مکمل اور طویل عرصے کی جنگ کے لیے تیار ہیں۔

 

ایران کا دفاعی نظام ناکارہ بنانے والے لانچرز پکڑنے کا دعویٰ

ایرانی انٹیلی جنس فورسز نے خاص طور پر تیار کیے گئے اسپائیک میزائل لانچرز دریافت کیے ہیں۔

تہران ٹائمز کے مطابق یہ فائر اینڈ فارگٹ اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل اور اینٹی پرسنل حملوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں، اور ان کا مقصد ایران کے فضائی دفاعی نظام کو ناکارہ بنانا ہے، یہ لانچرز انٹرنیٹ پر مبنی خودکار اور ریموٹ کنٹرول سسٹمز سے لیس ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.