ماحولیاتی بحران انسان کےلئےتباہ کن ہے، عملی اقدامات ناگزیر ہیں: ایس ایس ڈی او

صحرا زدگی، پانی کی قلت اور زمینی انحطاط کا سامنا—ایس ایس ڈی او نے جامع قومی پالیسی اور بین الادارہ جاتی تعاون کی اپیل کر دی

0

اسلام آباد : سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (SSDO) نے عالمی یومِ انسدادِ صحرا زدگی و قحط سالی کے موقع پر اپنے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان کو درپیش ماحولیاتی خطرات خصوصاً زمین کی زرخیزی میں کمی، پانی کی شدید قلت اور موسمیاتی شدت اب محض سائنسی یا ماحولیاتی مسائل نہیں بلکہ قومی معیشت، انسانی سلامتی اور آئندہ نسلوں کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔ ایس ایس ڈی او ملک میں ماحولیاتی شعور اور کلائمیٹ جسٹس کے فروغ کے لیے "The Climate Optics” کے پلیٹ فارم سے جامع اقدامات کر رہی ہے۔

ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے اس موقع پر کہا کہ صحرا زدگی، قحط سالی، پانی کی کمی اور زمینی انحطاط جیسے مسائل اب گلوبل وارمنگ سے جُڑے اعداد و شمار سے نکل کر ہمارے کھیتوں، محلوں اور گھروں تک پہنچ چکے ہیں۔ ان خطرات کا براہِ راست اثر دیہی آبادی، کسان برادری، خواتین اور بچوں کی زندگی پر پڑ رہا ہے۔ یہ صرف ماحولیاتی نہیں، انسانی حقوق کا مسئلہ بن چکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی تحفظ اب آپشن نہیں، قومی ترجیح ہونی چاہیے۔ جب تک حکومت، نجی شعبہ اور سول سوسائٹی مل کر مؤثر اقدامات نہیں کرتے، ہم زمین کے ان مسائل کا سامنا کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔ سید کوثر عباس نے واضح کیا کہ SSDO ’دی کلائمیٹ آپٹکس‘ کے تحت مقامی اور قومی سطح پر آگاہی، تحقیق اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اشتراک کے ذریعے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.