شہادتِ امام حسینؓ مزاحمت و اتحادِ امت کا روشن مینار ہے، قدسیہ ناموس
کربلا کا پیغام آج بھی غزہ کے مظلوموں کی استقامت میں زندہ ہے، فرقہ واریت کی سازشوں کے مقابل اتحادِ مسلمہ وقت کی اہم ضرورت ہے Ask ChatGPT
اسلام آباد : محرم الحرام کے مقدس مہینے کی مناسبت سے ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی اسلام آباد قدسیہ ناموس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امام حسین رضی اللہ عنہ کی عظیم شہادت تاریخِ اسلام کا ایسا تابندہ باب ہے، جو ہر دور کے مظلوموں اور حق پرستوں کے لیے مزاحمت اور استقامت کا استعارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ نے کربلا کے میدان میں اپنے اہلِ خانہ اور رفقاء کے ساتھ باطل نظام کے خلاف جو قربانی دی، وہ آج بھی اہلِ ایمان کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ اس پیغام پر عمل کرنے والی امت کبھی دنیا میں ذلت اور رسوائی کا شکار نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کا اصل پیغام اتحاد، رواداری اور باہمی احترام ہے۔ اسلام فرقہ واریت کی سختی سے نفی کرتا ہے اور مسلمانوں کو آپس میں محبت، بھائی چارے اور اتحاد کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شیعہ سنی اختلافات کو ہوا دینے والے عناصر، چاہے وہ بیرونی طاقتیں ہوں یا اندرونی شرپسند عناصر، درحقیقت مسلم اتحاد کو کمزور کر کے باطل نظام کو غالب رکھنے کی سازش کر رہے ہیں۔ ایسے وقت میں امت مسلمہ پر لازم ہے کہ وہ ان سازشوں کو پہچانے اور باہمی نفرتوں کے بجائے وحدت کی راہ اختیار کرے۔
قدسیہ ناموس نے مزید کہا کہ آج غزہ کے مظلوم مسلمان جو اپنے جابر دشمن کے خلاف سینہ سپر ہیں اور اپنے گھروں، جانوں اور مال کی قربانی دے رہے ہیں، یہ اسی جذبۂ قربانی کی عملی تصویر ہے جو امام حسینؓ نے کربلا میں پیش کی تھی۔ غزہ کے مسلمانوں کا یہ عزم و استقامت دنیا بھر کے مسلمانوں کو یہ سبق دے رہا ہے کہ ظلم اور باطل کے سامنے جھکنا اہلِ ایمان کا شیوہ نہیں۔
آخر میں انہوں نے ایران کی حالیہ فتح پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی صرف ایران کی نہیں بلکہ پورے عالمِ اسلام کی فتح اور اتحادِ امت کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید بیدار ہونے اور باہم مل کر سامراجی قوتوں اور باطل نظاموں کے خلاف جدوجہد تیز کرنے کی ضرورت ہے#