بجٹ کم، وژن بلند ، اربوں کی بچت، ہزاروں روزگار، انفرااسٹرکچر سے آئی ٹی تک عوامی خدمت کی روشن مثال
حمزہ شفقات کا دو سالہ دور: محدود وسائل میں غیرمعمولی کارکردگی، کوئٹہ کو ترقی کی نئی راہ پر ڈال دیا
:وحید عباسی
کوئٹہ کے کمشنر محمد حمزہ شفقات کو بلوچستان کی بیوروکریسی میں ایک نئی اور اہم ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ انہیں ترقی دے کر ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان تعینات کر دیا گیا ہے۔ ان کی تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے، جس کے بعد یہ فیصلہ نہ صرف ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا اعتراف ہے بلکہ کوئٹہ میں ان کی دو سالہ مثالی کارکردگی کا اعتراف بھی۔
کوئٹہ میں ایک نیا وژن، ایک نیا سفر
حمزہ شفقات نے کوئٹہ میں اپنے دورِ کمشنری کے دوران انتظامی، ترقیاتی اور مالیاتی سطح پر ایسے فیصلے کیے جو عوامی فلاح و بہبود اور شہری ترقی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوئے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ اگر نیت نیک ہو، ٹیم متحرک ہو اور قیادت مخلص ہو تو محدود وسائل میں بھی بڑے کام کیے جا سکتے ہیں۔
مالی نظم و نسق میں انقلاب
حمزہ شفقات کی قیادت میں کوئٹہ ڈویژن نے تقریباً 20 ارب روپے کی بچت یا آمدن ممکن بنائی۔ یہ صرف اعداد و شمار نہیں بلکہ ایک وژن، ایک منصوبہ بندی اور مسلسل نگرانی کا نتیجہ تھا۔
ٹیکنالوجی اور کاروبار کا فروغ
بلوچستان کا پہلا ٹیکنالوجی پارک ان ہی کی نگرانی میں ایک غیر فعال عمارت کو استعمال کر کے قائم کیا گیا، جس کے نتیجے میں 1.6 ارب روپے کی بچت، 500 ملازمتیں اور 20 اسٹارٹ اپس فعال ہوئے۔
سرحدی تجارت میں نئی روح
حمزہ شفقات نے برسوں سے رکی ہوئی چمن بارڈر مارکیٹ کو صرف چھ ماہ میں مکمل کر کے 3 ارب روپے کی بچت ممکن بنائی، جب کہ 5,000 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے گئے۔
شہر میں جدید پارکنگ نظام
انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ویژن کے تحت انٹیگریٹڈ پارکنگ سسٹم پر کام کا آغاز کیا، جس کے تحت دو پارکنگ پلازہ اور دو زیر زمین پارکنگ مقامات تعمیر ہو رہے ہیں، جن سے سالانہ 3 کروڑ 50 لاکھ روپے کی آمدن اور 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
صفا کوئٹہ: بغیر سرکاری فنڈ صفائی میں انقلاب
صفائی کا جدید ماڈل "صفا کوئٹہ” ان کا ایک اور کارنامہ ہے، جس میں 300 فیصد بہتری لائی گئی۔ اس منصوبے کے لیے کوئی سرکاری فنڈ استعمال نہیں کیا گیا، بلکہ نجی شعبے سے 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی گئی۔
عوامی اثاثوں کی بازیابی
انہوں نے کیفے بلدیہ کی 1 ارب روپے مالیت کی زمین واگزار کروائی، جو اب 10 لاکھ روپے ماہانہ آمدن پر دی جا چکی ہے۔ اسی طرح پٹرول پمپ اور دیگر 5 ارب روپے مالیت کی زمین بھی واپس حاصل کی گئی۔
قانون شکن عناصر کے خلاف آہنی ہاتھ
منشیات، اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کامیاب آپریشنز کیے گئے، جن سے 2 ارب روپے کا فائدہ ہوا۔ 100 غیر قانونی کرش پلانٹس اور 300 پٹرول پمپس کو بند کر کے شہر کی فضا میں بہتری لائی گئی۔
تعلیم اور صحت میں اصلاحات
ان کے دور میں 300 بند اسکول فعال کیے گئے، تمام اسپتالوں کو مکمل فعال بنایا گیا، اور مزدوروں کے بچوں کے لیے اسکالرشپ اسکیم کے تحت 500 طلبہ کو اسلام آباد کے نجی اسکولوں میں داخلہ دلایا گیا۔ مزید برآں، 30 ہزار وظائف دیے گئے اور 2 آئی ٹی لیبز قائم کی گئیں۔ کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے کرکٹ، فٹبال اور باکسنگ ٹورنامنٹس بھی منعقد کیے گئے۔
انفرااسٹرکچر میں بے مثال کام
انہوں نے سبزل روڈ، سریاب روڈ، انسکومب روڈ، آبپاشی عمارت، شاہوانی و بادینی لنک روڈز اور سینٹرل بائی پاس جیسے بڑے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے، جو برسوں سے التواء کا شکار تھے۔
الوداعی پیغام میں خلوص جھلکتا ہے
حمزہ شفقات نے کہا:
"یہ سب شہرت کے لیے نہیں، بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ نیک نیتی، فعال ٹیم اور مخلص قیادت ہو تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔”
انہوں نے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی، چیف سیکریٹری شکیل قادر خان، تمام اداروں، ساتھی افسران، میڈیا اور شہریوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:
"کوئٹہ نے جو محبت، عزت اور اعتماد دیا، وہ ہمیشہ میرے دل میں محفوظ رہےگی ۔”