کھیلوں کی فیڈریشنز میں قبضہ: PSB کی کارروائی، 30 دن میں اصلاحی حکم

قوانین کی خلاف ورزیاں، خاموش طاقت کا کھیل — پاکستان اسپورٹس بورڈ کی وارننگ

0

اسلام آباد، :
پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) نے ملک کی متعدد کھیلوں کی فیڈریشنز میں حکمراں حلقوں کی غیر قانونی توسیع کے خلاف تحقیقی نوٹس جاری کیا ہے۔ PSB ترجمان خرم شہزاد نے تصدیق کی ہے کہ نو اہلکاروں کو تحریری طور پر وارننگ بھیجی گئی ہے، جنہوں نے قومی اسپورٹس پالیسی 2005 کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے دو میعادوں (کل 8 سال) سے زائد عرصہ عہدوں پر فائز رہنے کے باوجود تبدیلی سے کنارہ کشی اختیار کی ہے۔

نا اہل حکام میں صرف بیس بال فیڈریشن کے صدر، سیکرٹری اور خزانچی ہی شامل نہیں، بلکہ تائیکوانڈو، جوڈو، سیلنگ اور کراٹے فیڈریشنز کے عہدیدار بھی بغیر نئے انتخابات کی اجازت کے اپنی مدت بڑھا چکے ہیں۔ PSB کے مطابق یہ “پالیسی کی کھلی خلاف ورزی” ہے، جو کہ شق 10(a)(5) اور سپریم کورٹ کے حکم کے منافی ہے۔ بورڈ نے ان کو 30 دن کی مہلت دی ہے کہ وہ اپنی حالت درست کریں، ورنہ انہیں حکومتی فنڈز، گرانٹس، اور سرکاری سرپرستی سے محروم کر دیا جائے گا

یہ پہلا موقع نہیں جب PSB یا دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اس مسئلے کی نشاندہی کر رہے ہوں۔ ماضی میں سید عارف حسن، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر، نے 2021 تک دو مدتیں مکمل کرنے کے باوجود کرسی چھوڑنے سے انکار کیا تھا۔ اس پر سپریم کورٹ نے قومی پالیسی کی آئینی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ تیسری مدت ناممکن ہے ۔ ایک طویل تنازع اور دباؤ کے بعد، بالآخر 2024 میں وہ عہدے سے رخصت ہوئے۔

اسی طرح پاکستان ٹینس فیڈریشن میں بھی 2022 کے دوران اسف ڈار نے انکشاف کیا کہ صدر اور سیکرٹری نے اپنی مدتیں ختم ہونے کے باوجود انتخاب نہیں کروائے، جو نہ صرف پالیسی کے خلاف بلکہ فیڈریشن کے آئین کی بھی خلاف ورزی تھی ۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ PSB کے پاس اب یہ ایک مؤثر موقع ہے کہ وہ اپنے وعدوں کا عملی مظاہرہ کرے۔ آئندہ 30 دن میں اگر یہ مخالف رویے درست نہ کیے گئے، تو یہ نہ صرف PSB کی شفافیت اور گورننس پر سوال اٹھائیں گے بلکہ کھلاڑیوں اور عوام کا اعتماد بھی متزلزل کر سکتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.