پاکستان کا امریکہ سے تجارتی تعاون بڑھانے پر زور

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قیادت میں پاکستانی وفد کی واشنگٹن میں اعلیٰ سطحی ملاقاتیں، آئی ٹی، زراعت اور معدنیات جیسے شعبوں میں شراکت داری کے نئے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق، کرنٹ اکاؤنٹ میں 14 سال بعد 2.1 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ۔

0

واشنگٹن : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکہ کے ساتھ روایتی اور غیر روایتی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے میں پاکستان کی دلچسپی پر زور دیا ہے، جن میں آئی ٹی، معدنیات اور زراعت شامل ہیں، تاکہ ایک باہمی فائدہ مند شراکت داری کو فروغ دیا جا سکے۔

وزیر خزانہ کی قیادت میں پاکستانی وفد نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی سیکریٹری برائے تجارت ہاورڈ لٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے، سفیر جیمیسن گریئر کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات کی۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ امریکہ اب بھی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔

دونوں فریقین نے تجارت اور اقتصادی روابط میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو پاکستان-امریکہ دو طرفہ تعلقات کی بنیاد ہیں۔

انہوں نے باہمی فائدے کے تمام ممکنہ شعبوں میں ان تعلقات کو مضبوط بنانے کے مواقع تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ کی مساوی عالمی مالیاتی اصلاحات پر زور

دونوں فریقین نے اس امید کا اظہار کیا کہ جاری تجارتی مذاکرات مثبت نتائج لائیں گے، جو دونوں ممالک کی معیشتوں کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔

اسی روز، پاکستان نے مالی سال 2024-25 کے دوران 2.1 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا — جو گزشتہ 14 سالوں میں پہلا سالانہ سرپلس ہے۔

یہ مالی سال 2023-24 کے 2.07 ارب ڈالر کے خسارے سے ایک نمایاں تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے، جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہے۔

ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تصدیق کی:
"مالی سال 2025 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس 2.1 ارب ڈالر سرپلس میں رہا، جو مالی سال 2024 کے 2.1 ارب ڈالر خسارے کے مقابلے میں ہے۔”

Leave A Reply

Your email address will not be published.