روڈن انکلیو کا سسٹو بال کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ – نئی نسل کے لیے کھیلوں کا نیا باب

مظفرآباد میں پہلی نیشنل سسٹو بال چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد، روڈن انکلیو نے غیر معروف کھیلوں کی سرپرستی کا بیڑہ اٹھا لیا

0

:اسلام آباد
روڈن انکلیو کے ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ محمد راشد نے پاکستان میں ابھرتی ہوئی کھیل سسٹو بال کو بھرپور انداز میں سپورٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ:
"کرکٹ کو سپورٹ کرنے والے بہت سے ادارے ہیں، لیکن ہم ان کھیلوں کو پروموٹ کریں گے جنہیں سپورٹ کی ضرورت ہے۔ روڈن انکلیو پاکستان کی کھیلوں کے لیے ایک بڑا پلیٹ فارم ہے اور ہمارا مقصد ہے کہ اسی پلیٹ فارم سے نئے لیجنڈز پیدا ہوں۔اس سلسلے میں پاکستان کی پہلی سسٹو بال نیشنل چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں کنگ عبداللہ یونیورسٹی میں کیا گیا۔ایونٹ کے چیف گیسٹ روڈن انکلیو کے برانڈ ایمبیسیڈر برائے سپورٹس ونگ، محمد اشتیاق کیانی تھے، جنہوں نے کھلاڑیوں سے ملاقات کی اور کھیل کے فروغ کے لیے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔اشتیاق کیانی نے اس کامیاب ایونٹ کا سہرا سسٹو بال کے سیکرٹری جنرل ارشد گل کو دیا جنہوں نے دن رات محنت کر کے ملک بھر سے ٹیمیں بلائیں۔ چیمپئن شپ میں لڑکوں اور لڑکیوں کی ٹیموں نے ملک کے مختلف حصوں خصوصاً KPK، پنجاب، آزاد کشمیر اور دیگر علاقوں سے شرکت کی۔شرکاء نے ایونٹ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی سرگرمیاں نوجوانوں کے لیے مثبت اور تعمیری مواقع فراہم کرتی ہیں۔ارشد گل (سیکرٹری جنرل، پاکستان سسٹو بال) نے محمد راشد اور روڈن انکلیو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ:”ہم ان کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمارے کھیل کو ایک پلیٹ فارم دیا۔ ان شاء اللہ اگلا بڑا ایونٹ روڈن انکلیو کی میزبانی میں ہوگا۔”انہوں نے صدر سسٹو بال فیڈریشن، محمد اکرم اور اپنی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایونٹ کو کامیاب بنانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔محمد اکرم کا کہنا تھا:”یہ ہماری پہلی نیشنل چیمپئن شپ تھی، اور ہم جلد ہی بین الاقوامی سطح کے ایونٹس بھی منعقد کریں گے۔”ایونٹ میں موجود انٹرنیشنل ریفری اور باکسر مغل صاحب نے بھی روڈن انکلیو، محمد راشد اور اشتیاق کیانی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ:”یہ پلیٹ فارم نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے ایک امید ہے، اور ہم ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔”روڈن انکلیو کی جانب سے سسٹو بال کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ پاکستان میں غیر معروف کھیلوں کے لیے ایک نئی امید ہے۔ یہ قدم نوجوانوں کو نہ صرف صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب کرے گا بلکہ ملک کے لیے مستقبل کے سپورٹس اسٹارز بھی پیدا کرے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.