کوئٹہ کے لیے خوشخبری: سریاب تا کچلاک شٹل ٹرین منصوبے پر پیش رفت
ریلوے رابطوں کی بہتری اور عوام کو سفری سہولت دینے کے لیے 283 ملین روپے کا شٹل ٹرین منصوبہ زیر غور
:کوئٹہ
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی کے درمیان جمعرات کو ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں صوبے کے ریلوے انفراسٹرکچر کی بہتری بات چیت کی گئی، بالخصوص کوئٹہ میں سریاب تا کچلاک شٹل ٹرین سروس کے مجوزہ منصوبے پر تفصیلی غور کیا گیا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سریاب اسٹیشن سے کچلاک تک مسافر شٹل ٹرین سروس شروع کرنے کے منصوبے کا جائزہ لیا۔ اس منصوبے کا مقصد کوئٹہ اور اس کے گردونواح میں عوامی سفری سہولیات کو بہتر بنانا اور ٹریفک کا دباؤ کم کرنا ہے۔
ریلوے حکام نے وزیر اعلیٰ کو مجوزہ شٹل سروس کے تکنیکی اور عملی پہلوؤں پر بریفنگ دی۔ 32 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک، جو کوئٹہ کو کچلاک سے جوڑتا ہے، کو ازسر نو فعال کرنے اور شٹل سروس کے لیے موزوں بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
بریفنگ کے مطابق منصوبے میں پانچ اسٹیشن شامل ہوں گے: سریاب، کوئٹہ، شیخ مندا، بلیلی، اور کچلاک۔ اس منصوبے کی تخمینی لاگت 28 کروڑ 30 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔
وفاقی وزیر حنیف عباسی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ کوئٹہ میں عالمی معیار کا فٹبال گراؤنڈ بھی پاکستان ریلوے کی معاونت سے تعمیر کیا جائے گا، جو وفاقی حکومت کے بلوچستان میں سماجی ترقی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس منصوبے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے، اور اس کی تکمیل سے نہ صرف عوام کو بااعتماد سفری سہولت ملے گی بلکہ شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک کو بھی کم کیا جا سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا، "ہم بلوچستان میں ریلوے سروسز میں وسعت دے کر شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ شٹل سروس ایک قابل عمل منصوبہ ہے جو مقامی عوام کے لیے بڑی سفری آسانی فراہم کرے گا۔”
دونوں فریقین نے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد منصوبے کی بروقت تکمیل کے عزم کا اظہار کیا۔