تہران: ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کے دوران اصولی مؤقف اپنانے اور جراتمندانہ حمایت فراہم کرنے پر ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل عبدالرحمان موسوی نے پاکستان کا باضابطہ شکریہ ادا کیا ہے۔
ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق جنرل موسوی نے پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران ایران کی حکومت، مسلح افواج اور عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے اظہارِ یکجہتی نے نہ صرف ایران کے مؤقف کو عالمی سطح پر تقویت دی بلکہ خطے میں اسلامی ممالک کے مابین اتحاد اور ہم آہنگی کا واضح پیغام بھی دیا۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب 13 جون کو اسرائیل نے ایران کے مختلف علاقوں میں اچانک اور شدید حملے شروع کیے، جن میں ایرانی فوج اور پاسدارانِ انقلاب کے اعلیٰ افسران سمیت معروف جوہری سائنسدان بھی شہید ہوئے۔ بعد ازاں امریکا نے بھی ایرانی جوہری تنصیبات جیسے فردو، اصفہان اور نطنز پر فضائی کارروائیاں کیں، جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی۔
ایران نے ان حملوں کے جواب میں اسرائیل پر درجنوں میزائل داغے، جنہوں نے تل ابیب سمیت کئی اہم عسکری و مواصلاتی مراکز کو نشانہ بنایا۔ خطے میں پیدا ہونے والی اس جنگی صورتحال پر پاکستان نے بارہا اپنے بیانات میں خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی وزارت خارجہ اور عسکری قیادت کی جانب سے جاری بیانات میں واضح کیا گیا کہ یکطرفہ جارحیت ناقابل قبول ہے اور ایران کی خودمختاری کا تحفظ ناگزیر ہے۔ پاکستان نے مسلم امہ کے اتحاد اور بین الاقوامی اصولوں پر مبنی علاقائی خودمختاری کے احترام کو اپنی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو قرار دیا۔
ایرانی جنرل موسوی کے اس شکریے کو عالمی مبصرین پاکستان کے خطے میں متوازن لیکن اصولی مؤقف کی سفارتی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.