کراچی میں بچوں کے اغوا اور گمشدگی میں خطرناک اضافہ: چھ ماہ میں 597 بچے لاپتہ

جون 2025 میں ریکارڈ 126 بچے غائب، والدین اذیت میں مبتلا، پولیس اور سماجی ادارے تشویش کا شکار

0

کراچی میں سال 2025 کے پہلے چھ ماہ کے دوران بچوں کے اغوا اور گمشدگی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پولیس اور ایک غیر سرکاری تنظیم کی مشترکہ رپورٹ کے مطابق جنوری سے جون تک 597 بچے لاپتہ ہوئے، جن میں سے 579 کو بازیاب کروا لیا گیا، لیکن 18 سے زائد بچے تاحال لاپتہ ہیں۔ یہ اعداد و شمار والدین کے لیے شدید تشویش اور اذیت کا سبب بنے ہوئے ہیں، جبکہ متعلقہ ادارے بھی اس رجحان پر سخت پریشان ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ بچے جون میں لاپتہ ہوئے، جن کی تعداد 126 ہے۔ جنوری میں 108، فروری میں 85، مارچ میں 80، اپریل میں 103 اور مئی میں 95 بچوں کی گمشدگی کی رپورٹیں درج کی گئیں۔ گمشدہ بچوں میں نومولود سے لے کر چھ سال تک کی عمر کے بچے شامل ہیں، جو انہیں خاص طور پر حساس اور خطرے سے دوچار بناتے ہیں۔

ضلع ایسٹ سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ثابت ہوا جہاں سے 130 بچوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی۔ دیگر متاثرہ علاقوں میں ڈسٹرکٹ ملیر سے 112، ویسٹ سے 90، کیماڑی سے 68، سینٹرل سے 74، کورنگی سے 52، سٹی سے 39 اور ساوتھ سے 32 بچوں کی گمشدگی رپورٹ کی گئی۔ لاپتہ ہونے کے زیادہ تر واقعات گلشن اقبال، بلدیہ ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، محمود آباد، نمائش، گڈاپ، ماڑی پور، کورنگی، لانڈھی، قائد آباد اور گلستانِ جوہر کے علاقوں میں پیش آئے۔

پولیس کے مطابق بعض بچے خود گھر چھوڑ کر نکلے جبکہ کچھ کیسز میں اغوا یا گھریلو تنازعات بھی وجوہات میں شامل ہیں، تاہم ان تمام کیسز کی نوعیت الگ الگ ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس چیف اور متعلقہ حکام نے اس تشویشناک صورتحال کا نوٹس لے لیا ہے اور بازیابی کی کوششوں کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔

شہری حلقے، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور ماہرین اس صورتِ حال کو بچوں کی سیکیورٹی سے متعلق ایک ہنگامی مسئلہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر پالیسی سطح پر ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جو بچوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور والدین کو اس اذیت سے نجات دلائیں۔ کراچی جیسے بڑے شہر میں بچوں کا اس طرح لاپتہ ہونا ریاستی اداروں کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان بنتا جا رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.