اقوام متحدہ کی اصلاح ناگزیر، کشمیر جیسے مسائل کا حل ممکن بنانا ہوگا: سینیٹر عبدالقیوم

برطانوی پارلیمان میں خصوصی کانفرنس، عالمی اداروں کی ساخت بدلنے اور ویٹو پاور کے ناجائز استعمال کو ختم کرنے کا مطالبہ

0

لندن (بیورورپورٹ) : سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ڈھانچے میں اصلاحات کیے بغیر عالمی انصاف ممکن نہیں، اور کشمیر جیسے دیرینہ مسائل کا پرامن حل بھی ایک خواب ہی رہے گا۔ لندن کے ویسٹ منسٹر میں واقع ہاؤس آف کامنز کے معروف مارگریٹ تھیچر کمیٹی روم میں ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ویٹو پاور جیسے اختیارات نے اقوام متحدہ کو ایک غیر جانبدار ثالث کی حیثیت سے کمزور کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا:
"بین الاقوامی انصاف کے قیام اور کشمیر جیسے تنازعات کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی تنظیم نو اور ان خامیوں کا خاتمہ ضروری ہے جو ویٹو پاور جیسے اختیار کو ممکن بناتی ہیں۔”

اس تقریب کا انعقاد جموں و کشمیر سیلف ڈٹرمنیشن موومنٹ انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور کونسلر یاسمین ڈار کے اشتراک سے کیا گیا، جس کی صدارت برطانوی رکن پارلیمنٹ جیمز فرتھ نے کی۔ کانفرنس میں درجنوں برطانوی اراکین پارلیمنٹ، کشمیری رہنماؤں اور برطانیہ و پاکستان کی نامور شخصیات نے شرکت کی۔

سینیٹر عبدالقیوم نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کی موجودہ ساخت عالمی طاقتوں کو یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے انصاف کے عمل کو روکیں یا اس پر اثرانداز ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کے مسئلے پر دہائیوں سے عالمی برادری کی خاموشی اقوام متحدہ کی غیر مؤثر حیثیت کی عکاس ہے۔

تقریب میں سابق برطانوی وزیر داخلہ و خارجہ سر جیمز، رکن پارلیمنٹ ناز شاہ، افضال خان، اور آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے رکن عامر یاسین سمیت سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں اور ڈی واٹسن گروپ کے چیئرمین بختاوری نے بھی شرکت کی۔

تمام مقررین نے برطانوی پارلیمنٹ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف واضح موقف اختیار کریں اور مظلوم کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے آواز بلند کریں۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں اصلاحات، ویٹو پاور کے خاتمے اور عالمی انصاف کی بحالی کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔

تقریب کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ دنیا کے مظلوموں، خصوصاً کشمیری عوام کے لیے پرامن، جمہوری اور قانونی طریقے سے آواز بلند کی جاتی رہے گی، اور اقوام متحدہ جیسے اداروں کو انصاف کا حقیقی علمبردار بنانے کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔

 

Ask ChatGPT
Leave A Reply

Your email address will not be published.