ملی نغموں کے عظیم موسیقار خلیل احمد کی 28ویں برسی "وطن کی مٹی گواہ رہنا” کی دھن آج بھی زندہ
خلیل احمد نے کم مگر معیاری موسیقی تخلیق کی، 33 فلموں اور بے شمار ملی نغموں کو اپنی جادوئی دھنوں سے امر کیا، ان کی تخلیقات آج بھی دلوں کو چھو جاتی ہیں۔
لاہور: وطن کی مٹی گواہ رہنا، ہمارا پرچم یہ پیارا پرچم جیسے خوبصورت ملی نغموں کی موسیقی ترتیب دینے والے خلیل احمد کی آج 28 ویں برسی ہے۔
خلیل احمد نے کم کام کیا لیکن شاندار کام کیا، انہوں نے باکمال دھنیں بنائیں اور فلموں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نے مجموعی طور پر 33 فلموں کیلئے موسیقی دی، نامور موسیقار خلیل احمد کی دھنوں پر بنے گیت آج بھی بہت مقبول ہیں۔
1934ء میں گورکھپور (یوپی) میں پیدا ہونے والے خلیل احمد کے والد فوج میں میجر تھے، انہوں نے آگرہ یونیورسٹی سے گریجوایشن کی اور ڈھاکہ سے ایم ایس سی کیا۔
پاکستانی فلمی صنعت میں انور کمال پاشا، خواجہ خورشید انور، مسعود پرویز، ڈبلیو زیڈ احمد، سنتوش کمار، وحید مراد، مصطفیٰ قریشی، مسعود اختر، شجاعت ہاشمی سمیت کئی فنکار ایسے تھے اور ہیں جنہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
خلیل احمد کا شمار بھی ایسے ہی لوگوں میں ہوتاہے، خلیل احمد کو شروع سے ہی موسیقی سے رغبت تھی، انہوں نے کراچی میں پاکستان ٹوبیکو کمپنی میں ملازمت کی، یہ ملازمت چھوڑ کر وہ ریڈیو سٹیشن سے وابستہ ہوگئے، وہاں انہیں مہدی ظہیر جیسا کمپوزر استاد کی شکل میں مل گیا۔
مہدی ظہیر نے انہیں فن موسیقی کے اسرار و رموز سکھائے، پیہم جدوجہد اور کامل یکسوئی کی بدولت وہ ایک کامیاب موسیقار بن گئے، 1952ء میں کیریکٹر ایکٹر آزاد نے اپنی فلم ’’طوفان‘‘ کی موسیقی کیلئے خلیل احمد کو منتخب کیا، یہ فلم تو نہ بن سکی البتہ انہیں فلم ’’آنچل‘‘ کی موسیقی ترتیب دینے کا موقع مل گیا جسے ان کی خوش نصیبی سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔
حمایت علی شاعر کے ساتھ خلیل احمد کی خوب ذہنی ہم آہنگی تھی اور ان دونوں نے یادگار فلمی گیت تخلیق کئے، اس کے بعد ’’خاموش رہو‘‘ ریلیز ہوئی جس کا شمار پاکستان کی بہترین فلموں میں کیا جاتا ہے، اس فلم کے ہدایتکار جمیل اختر تھے جبکہ مکالمہ نگار ریاض شاہد تھے۔
خلیل احمد نے اس شاندار فلم کی لاجواب موسیقی ترتیب دی اور اس فلم کے کئی نغمات سپرہٹ ہوئے، حبیب جالب کی مشہور زمانہ نظم’’میں نہیں جانتا میں نہیں مانتا‘‘ کو بھی خلیل احمد نے موسیقی کے قالب میں ڈھالا، مالا کی آواز میں اس خوبصورت گیت کی دھن بھی خلیل احمد نے مرتب کی جس نے شائقین فلم میں زبردست مقبولیت حاصل کی۔
1965ء میں خلیل احمد کی ایک اور یادگار فلم ریلیز ہوئی جس کا نام تھا ’’کنیز‘‘، حسن طارق کی اس فلم میں صبیحہ، محمد علی، وحید مراد اور طالش نے اہم کردار ادا کئے تھے، ’’کنیز‘‘ کی موسیقی کو بھی بے حد پسند کیا گیا۔
خلیل احمد کچھ دیر کیلئے فلمی موسیقی سے الگ ہوگئے لیکن 1975ء میں انہوں نے ’’معصوم‘‘ کی موسیقی دی اور پھر 1976ء میں ایس سلیمان کی دوکامیاب فلموں ’’طلاق‘‘ اور ’’آج اور کل‘‘ کا میوزک دیا، ان دونوں فلموں کے گیت بھی بہت مقبول ہوئے، خاص طور پر فلم ’’طلاق‘‘ کے اس گیت کو عوام کی طرف سے بہت پذیرائی ملی۔
قومی گیتوں کی جن کی شاہکار دھنیں خلیل احمد نے تخلیق کیں ان میں ’’ہمارا پرچم، پیارا پرچم، وطن کی مٹی گواہ رہنا، پاکستان پاکستان، اپنا پیارا پاکستان** شامل ہیں۔
21 جولائی 1997ء کو یہ نادر سنگیت کار عالم جاوداں کو سدھار گیا، موسیقی کے میدان میں انہوں نے جو کارہائے نمایاں سرانجام دیئے وہ ہمیشہ زندہ رہیں گے۔