18 جولائی سے مہنگائی اور شوگر مافیا کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز

تنخواہیں وہیں، اخراجات دگنےحکمران اپنی عیاشیوں کو لگام دیں جماعت اسلامی کی خواتین کامہنگائی کے خلاف سڑکوں پر آنے کا اعلان

0

حالیہ بجٹ عوام دشمن، حکومت آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر گامزن ہے 

مہنگا پیٹرول، بجلی اور روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ؛ عام آدمی کی زندگی اجیرن

مہنگائی، بجلی، پٹرول، چینی کے بحران پر جماعت اسلامی خواتین کا احتجاج؛ ظالمانہ معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید، عوامی بیداری مہم کا آغاز

فرحت شمشاد،قدسیہ مدثر،مدیحہ رحمان ،عمارہ شہزاد، قرۃالعین،عاسمہ تبسم سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی کی خواتین نے مہنگائی کے خلاف فورم سے اظہار خیال کیا 

رپورٹ: شکیلہ جلیل

 راولپنڈی :ملک بھر میں مہنگائی کی حالیہ لہر نے عوام کے لیے جینا مشکل بنا دیا ہے۔ پیٹرول، بجلی اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے متوسط اور نچلے طبقے کو اعداد و شمار کے مطابق صرف ایک سال میں بنیادی اشیاء جیسے آٹا، چینی، دال، چاول اور سبزیوں کی قیمتوں میں 30 سے 70 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بجلی اور گیس کے بل عوامی آمدن کے تناسب سے کئی گنا بڑھ چکے ہیں۔شدید متاثر کیا ہے، جس کے باعث مہینے کے آغاز میں ہی گھریلو بجٹ جواب دے جاتا ہے۔

صرف جولائی 2025 میں پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے فی لیٹر اور ڈیزل میں 18 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ٹرانسپورٹ کے کرائے بڑھ گئے اور اشیاء کی قیمتوں میں بھی خودکار اضافہ دیکھنے میں آیا۔ دوسری طرف بجلی کے بلوں میں سلیب سسٹم اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے باعث عام صارفین کو کئی گنا زائد بل ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

انہی مسائل کو مدنظر رکھتے ہو ئے جماعتِ اسلامی حلقہ خواتین راولپنڈی کے زیر اہتمام فورم کا اہتما ٓم کیا گیا ۔ جس میں مختلف شعبہ زندگی کی خواتین نے بھی خصوصی شرکت کی اور کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

ناظمہ ضلع فرحت شمشاد نے موجودہ بجٹ کو "عوام دشمن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں مکمل طور پر آئی ایم ایف کے ایجنڈے کے تابع ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں صرف سود کی ادائیگی کے لیے 18,207 ارب روپے مختص کیے گئے جو دفاعی اخراجات سے بھی زائد ہیں، جب کہ شرح سود 22 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

ضلعی پریس سیکرٹری مدیحہ رحمان  نے بجلی، پٹرول اور گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے، سلیب سسٹم کے ظلم، اور ٹیکس کے بوجھ کو امیروں کو نوازنے اور غریبوں کو نچوڑنے والی پالیسی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ منی بجٹ رات 12 بجے ڈاکوؤں کی طرح آیا جس نے عوام کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا۔

نائب ناظمہ ضلع قرۃالعین نے حکومت کو کسان دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ چینی کا مصنوعی بحران حکومت اور شوگر مافیا کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ چینی کی قیمت ایک سال میں 50 روپے بڑھائی گئی اور 18 ارب روپے کا ٹیکس بچایا گیا۔

آئی ٹی نگران قدسیہ مدثر نے جماعت کے گزشتہ احتجاجی دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کچھ وعدے کیے لیکن اُن پر جزوی عمل ہوا۔ سلیب سسٹم ظلم کا نظام ہے، ایک یونٹ بڑھنے پر بل میں 400 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔

نائب ناظمہ عمارہ شہزاد نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن نے اپنی تنخواہیں اور مراعات تو بڑھا لیں، لیکن عوام کی بنیادی ضروریات کا کوئی پرسان حال نہیں۔ تعلیم کو بیچا جا رہا ہے، جبکہ بیوروکریٹس کے لیے لگژری سوئیٹس تعمیر کی جا رہی ہیں۔

عاصمہ تبسم نے بجٹ کو کاروبار دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مکمل طور پر آئی ایم ایف کا بجٹ ہے اور اس کے نتیجے میں انڈسٹریز بند، اور کاروباری طبقہ ہجرت پر مجبور ہو گا۔

فرحت شمشاد نے فورم کے اختتام پر جماعتِ اسلامی کی نئی مہم کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 18 جولائی سے مہنگائی اور شوگر مافیا کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کے تحت جمعہ اور اتوار کو تمام بڑے شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے عوامی بیداری اور صالح قیادت کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.