ڈاکٹر حمیرا طارق کا بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے قتل پر اظہار افسوس۔

اسلام نے نہ صرف نظام زندگی بلکہ مکمل نظام قوانین دیا ، کسی شخص یا گروہ کو اختیار نہیں کہ وہ قانون کو ہاتھ میں لے لے-

0

اسلام آباد:حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے بلوچستان میں ایک نئے شادی شدہ جوڑے کو انتہائی ظالمانہ طریقے سے سر عام مجمع کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے – اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ قتل غیرت نہیں بلکہ قتل عمد ہے اور اسلام کی رو سے اس کی سزا وہی ہے جو قتل عمد یعنی جان بوجھ کر قتل کرنے کی ہے انہوں نے کہا کہ دین اسلام غیرت کو پسند کرتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئ بھی شخص اٹھ کر قانون ہاتھ میں لے لے- اس وحشیانہ ، ظالمانہ اور لرزہ خیز قتل اور اس جاہلانہ سوچ کی جتنی مذمت کی جاۓ کم ہے ۔۔۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیرت کے نام پر کیے جانے والے ایسے قتل دین و شریعت میں کسی طور جائز نہیں۔ اس جہالت سے معاشرے کو نکالنے کے لیے معاشرتی تعلیم و تربیت کے علاؤہ زمہ داران کو قرار واقعی سزائیں دی چائیں۔ اب حکومت کا فرض ہے کہ جس جرگے نے یہ فیصلہ کیا ہے اور جو بہیمانہ عمل میں شریک ہوا ، ان سب کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر سخت ترین سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ کسی کو قانون ہاتھ میں لے کر اس اس قسم کے ظالمانہ فیصلے کرنے کی جرات نہ ہو- علاوہ ازیں افسوس ناک سانحہ پر ڈپٹی سیکریٹریز ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، عطیہ نثار ،ڈاکٹر زبیدہ جبیں، ،عفت سجاد، عائشہ سید ڈپٹی سیکرٹری و ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ سعید ،ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا سیل سعدیہ حمنہ اور سیکریٹری اطلاعات فریحہ اشرف نے بھی رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور مجرموں کی جلد سزا کا مطالبہ کیا ہے #

Leave A Reply

Your email address will not be published.