قومی اداروں کی نجکاری ملک کی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لیے ناگزیر

وزیرِاعظم شہباز شریف کی نجکاری کمیشن کو مکمل خودمختاری دینے کی ہدایت

0

اسلام آباد: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے بدھ کے روز متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ریاستی اداروں کی نجکاری کے عمل کے دوران بیوروکریسی کی رکاوٹوں اور غیر ضروری عناصر کے خاتمے کے لیے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خودمختاری دی جائے۔

یہ ہدایات انہوں نے وزیرِاعظم آفس میں ریاستی اداروں کی نجکاری سے متعلق پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ خسارے میں جانے والے قومی اداروں کی نجکاری ملک کی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے، اور حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ نجکاری کا عمل مؤثر، جامع اور شفاف انداز میں مکمل کیا جائے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ منتخب اداروں کی نجکاری کے دوران تمام قانونی تقاضے اور شفافیت کی شرائط مکمل کی جائیں۔ انہوں نے کہا:
"قومی اداروں کی قیمتی زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ تاہم نجکاری کے دوران ان قیمتی اثاثوں کی فروخت میں ہر ممکن احتیاط برتی جائے۔”

وزیرِاعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نجکاری کا عمل مرحلہ وار اور موجودہ معاشی ماحول کے مطابق مکمل کیا جائے تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا:
"تمام فیصلوں پر مؤثر اور مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ میں نجکاری کمیشن کی پیش رفت کی باقاعدہ نگرانی خود کروں گا۔ اس عمل میں ماہرین کی رائے اور بین الاقوامی معیار کو مدنظر رکھا جائے۔”

اجلاس میں وزیرِاعظم کو 2024 کی نجکاری فہرست میں شامل اداروں کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کے تحت ترتیب دیا گیا ہے، اور تمام اداروں بشمول پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (PIA) اور پاور ٹرانسمیشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری مقررہ اہداف کے مطابق مکمل کی جائے گی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء سردار اویس لغاری، احد چیمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلویز بلال اظہر کیانی، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Ask ChatGP
Leave A Reply

Your email address will not be published.