یمن کے ساحل پر تارکینِ وطن کی کشتی ڈوب گئی، 68 ہلاک، 100 لاپتہ

ایتھوپیا اور یمن کے شہری سوار، خراب موسم نے ریسکیو کارروائیاں متاثر کر دیں

0

احور : یمن کے جنوبی ساحلی علاقے احور میں تارکین وطن کی ایک کشتی المناک حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 68 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد لاپتہ ہو گئے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ حادثہ صوبہ ابین کے ساحلی علاقے میں اس وقت پیش آیا جب ایک گنجائش سے زائد بھری ہوئی کشتی خراب موسم اور تیز سمندری لہروں کی تاب نہ لاتے ہوئے الٹ گئی۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق کشتی میں مجموعی طور پر تقریباً 150 افراد سوار تھے۔ اب تک صرف 10 افراد کو زندہ ریسکیو کیا جا سکا ہے، جن میں سے 9 کا تعلق افریقی ملک ایتھوپیا اور ایک کا تعلق یمن سے ہے۔ باقی افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تاہم شدید موسم اور خراب سمندری حالات ریسکیو آپریشن میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین (IOM) نے اس المناک واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افریقا سے یمن کا یہ سمندری راستہ دنیا کے خطرناک ترین ہجرتی راستوں میں شمار ہوتا ہے۔ اکثر مہاجرین یہاں سے سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ معاشی بہتری حاصل کی جا سکے، مگر بدقسمتی سے یہ سفر ان کی جان کے لیے خطرہ بن جاتا ہے۔

تنظیم کے مطابق گزشتہ برس بھی اسی سمندری راستے پر کم از کم تین بڑے حادثات پیش آئے تھے جن میں 90 سے زائد تارکین وطن جاں بحق جبکہ 150 سے زائد لاپتہ ہو گئے تھے۔ صرف سال 2024ء کے دوران اب تک 60 ہزار سے زائد مہاجرین نے یمن کا رخ کیا، جن میں بڑی تعداد ایتھوپیا، صومالیہ اور دیگر مشرقی افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.