امریکی شہریوں کے لیے خیبرپختونخوا کا سفر ممنوع، دہشت گردی کے خطرات کے باعث انتباہ جاری
سیکیورٹی خدشات میں اضافہ، سابق فاٹا سمیت خیبرپختونخوا کو "سفر نہ کریں" کیٹگری میں شامل — امریکی سفارتخانے کا محتاط رہنے کا مشورہ
:اسلام آباد/واشنگٹن
امریکی حکومت نے اپنے شہریوں کو خیبرپختونخوا (کے پی) اور سابق فاٹا کے علاقوں میں سفر نہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ یہ فیصلہ حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی اطلاعات کے بعد کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی 7 مارچ 2025 کو جاری کردہ سفری ایڈوائزری کے مطابق خیبرپختونخوا کو درجہ 4 (Level 4) میں رکھا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہاں سفر کرنا سختی سے منع ہے۔
حکام کے مطابق اس علاقے میں دہشت گرد اور شدت پسند گروہ عام لوگوں، سرکاری ملازمین، غیر سرکاری اداروں، اور سیکیورٹی فورسز کو اکثر نشانہ بناتے ہیں۔ پولیو ٹیموں پر حملے، اغوا اور قتل کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موجود امریکی سفارتی عملے کو کچھ علاقوں میں سفر کے لیے مسلح سیکیورٹی گارڈز اور بکتر بند گاڑیاں استعمال کرنا پڑتی ہیں، چاہے سفر سرکاری ہو یا ذاتی۔
دوہری شہریت رکھنے والے افراد (یعنی امریکی اور پاکستانی شہری) کو گرفتار یا حراست میں لیے جانے کی صورت میں امریکی سفارتخانہ مکمل مدد فراہم نہیں کر سکتا، کیونکہ پاکستانی قانون انہیں صرف پاکستانی شہری تصور کرتا ہے۔
پشاور میں امریکی قونصل خانہ قونصلر خدمات نہیں دیتا۔ اس لیے کسی بھی ہنگامی ضرورت کے لیے امریکی شہری اسلام آباد، کراچی یا لاہور میں قائم امریکی سفارتخانے یا قونصل خانوں سے رابطہ کریں۔