پشاور ہائیکورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو کل نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لینے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی سے بدھ کے دن 4 بجے حلف لیں۔ اگرگورنر نےحلف نہیں لیا تو اسی دن اسپیکر نومنتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لیں۔
بعد ازاں چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا گیا جس میں کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 255(2) چیف جسٹس کو اختیار دیتا ہے کہ وہ حلف کےلیےکسی کو بھی نامزد کرسکتے ہیں، یہ احکامات صوبے میں آئینی خلا پُرکرنے،آئین کی بالادستی یقینی بنانےکےلیےجاری کیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ نو منتخب وزیراعلیٰ کی حلف برداری میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل،گورنر کے وکیل نے بتایا کہ گورنرکراچی میں ہیں، عدالت کو بتایا گیا کہ گورنرکل دو بجے واپس پہنچیں گے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ علی امین گنڈاپور کو گورنر نے استعفےکی تصدیق کے لیے طلب کیا تھا، علی امین نے 13 اکتوبر کو اسمبلی فلور پر اپنےاستعفے کی تصدیق کی، علی امین کی اسمبلی فلور پر تقریر کا ٹرانسکرپٹ عدالت میں جمع کرایا گیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 130(5) کے مطابق وزیراعلیٰ کا عہدہ خالی ہے، قانون کے مطابق نو منتخب وزیرِ اعلیٰ کیلئے منصب سنبھالنے سے پہلےحلف لینا لازمی ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا کا بیان
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ حلف نہیں لوں گا، آئین اور قانون پر عمل کروں گا،آج خیبرپختونخوا پہنچ جاؤں گا۔
گورنر فیصل کریم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے طیارے کےلیے درخواست کی ہے، میرا جواب ہائیکورٹ میں جمع ہوچکا ہے، میرا جو آئینی فرض ہے، وہ ادا کروں گا۔