غزہ استحکام فورس کے قیام کیلئے نئی ترمیم شدہ قرارداد سلامتی کونسل میں پیش

0

امریکا نے غزہ استحکام فورس کے قیام کے لیے ایک نئی ترمیم شدہ قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کر دی۔

امریکا کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش قرارداد کے تحت غزہ استحکام فورس کو ایک بورڈ آف پیس کے تحت قائم کیا جائے گا، جس کی سربراہی صدر ٹرمپ کریں گے۔

یہ بورڈ غزہ کی معاشی بحالی کے پروگراموں اور غیر ریاستی گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے اقدامات کی نگرانی کے لیے مختلف ذیلی ادارے بھی قائم کرے گا،  امریکی مسودے میں ٹرمپ کا مکمل 20 نکاتی امن منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے حالیہ تخمینوں کے مطابق غزہ کی تعمیر نو پر 70 ارب ڈالر سے زائد لاگت آئے گی، اسی دوران امریکا نے غزہ میں اپنے فوجی تعینات کرنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔

ایک اعلیٰ پینٹاگون عہدیدار نے اسرائیلی میڈیا کی اُن رپورٹس کو غلط قرار دیا جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا غزہ کے قریب 500 ملین ڈالر لاگت سے ایک بڑا فوجی اڈہ قائم کرنے جا رہا ہے، جہاں ہزاروں امریکی فوجی تعینات کیے جائیں گے۔

دوسری جانب، غیر ملکی خبر ایجنسی کا متعدد ذرائع کے حوالے سے کہنا ہے کہ ٹرمپ کے امن منصوبے میں پیشرفت کی کوششیں سست پڑ گئی ہیں، جس کی وجہ سے مقبوضہ غزہ پٹی عملاً دو حصوں میں تقسیم ہو سکتی ہے، ایک اسرائیل کے زیرِ کنٹرول اور دوسرا حماس کے زیرِ اثر۔

 ایسے میں یورپی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی تعمیرِ نو کا عمل صرف اسرائیلی کنٹرول والے علاقے تک محدود رہنے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں مصر میں غزہ کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں غزہ کا انتظام ٹیکنو کریٹس  کے سپرد کرنے کی منظوری دی گئی تھی تاہم فلسطینی تنظیم حماس نے کہا تھا کہ غزہ کا انتظام فلسطینی ٹیکنوکریٹس کے سپرد کیا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.