سندھ زرعی یونیورسٹی اور چین کا خشک اور سیم زدہ زمینوں کی زرعی ترقی کے لیے اشتراک

گانسو صوبے میں مشترکہ تحقیق، نئی اقسام کی دریافت اور پائیدار زرعی ٹیکنالوجی پر تعاون کا آغاز

0

بیجنگ: سندھ زرعی یونیورسٹی (SAU) کے نمائندوں نے حال ہی میں چین کے صوبہ گانسو کے شہر جِنگتائی میں واقع "کولڈ اینڈ ایریڈ ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کورٹیارڈ” کا دورہ کیا۔

دورے کے دوران دونوں فریقین نے سیم زدہ اور خشک زمینوں پر اگنے والی فصلوں کی نئی اقسام اور زرعی ٹیکنالوجی پر مشترکہ تحقیق پر اتفاق کیا تاکہ خطے میں پائیدار زرعی ترقی کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔

چین اکنامک نیٹ (CEN) کے مطابق، چینی اور پاکستانی زرعی ماہرین نے سیم زدہ زمینوں کے انتظام اور خشک علاقوں کی کاشتکاری سے متعلق اپنے تجربات کا تبادلہ بھی کیا۔

اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ چین کے "ہائژھی ورک اسٹیشن” جیسے سائنس و ٹیکنالوجی انوویشن پلیٹ فارمز کے ذریعے چین-پاکستان خشک زمینوں کی زرعی سائنس و ٹیکنالوجی کا تعاون قائم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 2024 میں، جِنگتائی کاؤنٹی کو گانسو میں سیم زدہ قابلِ کاشت زمینوں کے ہمہ گیر انتظام اور استعمال کے لیے قومی پائلٹ کاؤنٹی قرار دیا گیا ہے۔

فی الوقت، 23,000 مو پر مشتمل مظاہری زمین پر زیر زمین پائپ ڈرینیج، مائیکروبیل ایجنٹس کے ذریعے مٹی کی بہتری، اور پانی و کھاد کے مربوط انتظام جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

چونکہ پاکستان اور گانسو کی جغرافیائی، ماحولیاتی اور موسمی خصوصیات میں مماثلت پائی جاتی ہے، اس لیے حالیہ برسوں میں دونوں کے درمیان خشک علاقوں میں فصلوں کی نئی اقسام کی دریافت، کاشتکاری کی تکنیک، پودوں کی غذائیت اور زرعی مشینری کے شعبوں میں تعاون میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.