ٹرمپ کا ایران اسرائیل تنازع پر ممکنہ ردعمل دو ہفتوں میں متوقع

امریکی صدر کی جنگ یا سفارت کاری کے انتخاب پر غور، ایران کے جوہری پروگرام پر تشویش برقرار

0

واشنگٹن :وائٹ ہاؤس نے جمعرات کو کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں فیصلہ کریں گے کہ آیا امریکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں شامل ہوگا یا نہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے میڈیا کو بتایا کہ صدر ٹرمپ ایران کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کے امکانات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے۔ ٹرمپ نے زور دیا کہ ان کی اولین ترجیح یہ یقینی بنانا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کر سکے۔

انہوں نے کہا: "صدر امن کے حامی ہیں لیکن اگر ضرورت پڑی تو طاقت کے استعمال سے بھی نہیں ہچکچائیں گے۔”

ٹرمپ نے وال اسٹریٹ جرنل کی اس رپورٹ کی تردید کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے ایران پر حملے کی منظوری دی تھی۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر کہا: "وال اسٹریٹ جرنل کو علم نہیں کہ میں ایران کے بارے میں کیا سوچ رہا ہوں۔”

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے عوام سے خطاب میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمت پر زور دیتے ہوئے "عظیم فتح” کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا: "اگر آپ مایوس ہوئے تو دشمن کا دباؤ بڑھ جائے گا۔”

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اعلان کیا کہ وہ یورپی ممالک سے ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے جنیوا جائیں گے۔

ادھر اسرائیل نے ایرانی میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران کے نطنز اور اراک میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق نطنز میں جوہری ہتھیار بنانے والی تنصیب اور اراک میں ری ایکٹر کی مرکزی مہر کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی حکام نے کہا کہ میزائل حملے میں اسرائیلی اسپتال پر براہ راست نہیں بلکہ قریبی فوجی بیس کو نشانہ بنایا گیا تھا، اسپتال صرف دھماکے کی لہر سے متاثر ہوا۔

ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ نے فون پر بات کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی اور خطے میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا۔ پیوٹن اور شی نے کہا کہ ایران کے جوہری مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور سفارت کاری ہی واحد راستہ ہے۔

امریکہ، ایران، اسرائیل اور دیگر علاقائی قوتوں کی سرگرمیوں کے باعث مشرق وسطیٰ میں تناؤ مزید بڑھ گیا ہے، جبکہ سفارتی کوششوں کا مستقبل غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.