پولیو کا خاتمہ، ہر بچے کو ہر بار قطرے پلائیں:ٹیسٹ کرکٹر ساجد خان

پولیو لاعلاج ہے، صرف ویکسین ہی بچاؤ کا ذریعہ ہے — قومی کرکٹر اور محکمہ صحت کی عوام سے اپیل

0

راولپنڈی: پاکستان بھر کے والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جب تک پاکستان پولیو فری نہیں ہو جاتا، ہر مہم میں بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔ یہ اپیل معروف ٹیسٹ کرکٹر ساجد خان اور راولپنڈی محکمہ صحت کے سینیئر افسر ڈاکٹر احسان غنی نے ہفتے کے روز راولپنڈی میں منعقدہ ایک عوامی آگاہی تقریب میں کی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پولیو ایک ایسا خطرناک مرض ہے جو بچوں کو عمر بھر کے لیے مفلوج کر سکتا ہے، اور اس کا کوئی علاج نہیں – صرف ویکسین ہی بچاؤ کا ذریعہ ہے۔
ساجد خان نے کہا: "میری اپیل ہے کہ والدین ہر بار پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔ میں اپنے پاکستانی بھائیوں سے ملاقاتیں جاری رکھوں گا تاکہ انہیں ان کی ذمہ داری یاد دلاتا رہوں۔ جب تک پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، میری حمایت جاری رہے گی۔”
انہوں نے مزید کہا: "پولیو ورکرز ہمارے اپنے لوگ ہیں، وہ صرف بچوں کو معذوری سے بچانے کے لیے آپ کے دروازے پر آتے ہیں۔”
راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کے سینیئر افسر نے کہا: "ایک بھی بچہ قطرے سے محروم رہ جائے تو باقیوں کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔ والدین کو جان لینا چاہیے کہ پولیو سے بچاؤ کا صرف ایک راستہ ہے – ویکسین۔”
پاکستان اب بھی ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا وائرس موجود ہے۔ کچھ علاقوں میں ماحولیاتی نمونوں اور نئے کیسز سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وائرس کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔ حکومت اور اس کے شراکت دار پولیو کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، اور ساجد خان جیسے قومی ہیروز کی حمایت عوام میں اعتماد اور شعور بڑھانے کے لیے نہایت اہم ہے۔
پولیو ایک انتہائی متعدی وائرس ہے جو عموماً پانچ سال سے کم عمر بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے اور چند گھنٹوں میں مستقل معذوری کا سبب بن سکتا ہے۔ بعض اوقات یہ سانس کے عضلات کو متاثر کرکے موت کا سبب بھی بن جاتا ہے۔
پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے – صرف بار بار ویکسین کے ذریعے ہی بچاؤ ممکن ہے۔ پولیو کے قطرے محفوظ، مؤثر اور لازمی ہیں، اور مکمل تحفظ کے لیے ہر مہم میں بچے کو ویکسین دینا ضروری ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.