یورپ ہیٹ ویو کی لپیٹ میں، درجہ حرارت 42 ڈگری سے تجاوز کر گیا

اٹلی، فرانس، یونان، اسپین اور پرتگال شدید گرمی کی زد میں؛ کھلی جگہوں پر کام پر پابندی، سوئمنگ پولز عوام کے لیے مفت

0


پیرس:  عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کے باعث یورپ کو اس موسم گرما کی پہلی شدید ہیٹ ویو کا سامنا ہے، جس نے اٹلی، یونان، فرانس، اسپین اور پرتگال جیسے ممالک کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق کئی یورپی شہروں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے۔ اٹلی کے دارالحکومت روم میں شہریوں کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے شہر بھر میں 2,500 فوارے نصب کیے گئے ہیں۔

فرانس میں حکام نے شہری سہولت کے پیش نظر سوئمنگ پولز میں نہانے کی اجازت بلا معاوضہ دے دی ہے، جبکہ پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ گرمی کی شدت کے پیشِ نظر متعدد ممالک نے دن کے سب سے گرم اوقات میں کھلی جگہوں پر کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ زمین کے بڑھتے درجہ حرارت کی بنیادی وجہ کوئلے اور پٹرولیم پر انحصار ہے۔ اگر فوری طور پر پائیدار توانائی کی جانب منتقل نہ ہوا گیا تو آنے والے دنوں میں شدید موسمی تبدیلیوں کا سامنا مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔

یورپ میں جاری اس غیر معمولی ہیٹ ویو نے ماحولیاتی تحفظ اور کاربن اخراج میں کمی کی اہمیت کو ایک بار پھر اجاگر کر دیا ہے۔

Ask ChatGPT
Leave A Reply

Your email address will not be published.