وزیراعظم کا ہنر مند افرادی قوت کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالنے کا حکم
نوجوانوں کے لیے عالمی منڈی میں روزگار کے مواقع بڑھانے اور ترسیلاتِ زر میں اضافہ کرنے کی ہدایت، تمام تربیتی ادارے بین الاقوامی اسناد کے حصول کے پابند ہوں گے
اسلام آباد، :
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بدھ کے روز ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ملک بھر میں پیش کی جانے والی تمام فنی اور پیشہ ورانہ تربیت کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کیا جائے تاکہ پاکستان کے نوجوانوں کے لیے عالمی سطح پر روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں اور ترسیلات زر میں اضافہ ہو۔
یہ ہدایات انہوں نے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) کی کارکردگی سے متعلق اجلاس میں دیں۔ وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ تربیتی پروگراموں کے ذریعے مضبوط کیا جائے تاکہ ان کی عالمی منڈیوں میں مانگ بڑھے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ:
"ہم اپنے تربیتی اداروں میں بین الاقوامی معیار کو یقینی بنا کر نوجوانوں کے لیے بیرونِ ملک مزید مواقع پیدا کر سکتے ہیں اور ملکی معیشت میں ترسیلات زر کے ذریعے نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔”
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ وفاقی اور صوبائی سطح کے تمام تربیتی ادارے بین الاقوامی اسناد کے حصول کے لیے اقدامات کریں۔
وزیراعظم نے NAVTTC کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ان کی مہارتوں کو عالمی لیبر مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
اجلاس میں NAVTTC حکام نے حالیہ اقدامات پر بریفنگ دی، جن میں ملک بھر میں ووکیشنل اداروں کی میپنگ اور نیشنل ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم کا قیام شامل ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام سرکاری تربیتی پروگراموں کو NAVTTC کے تحت ایک یکساں ریگولیٹری فریم ورک میں لایا جا رہا ہے اور نصاب کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالا جا رہا ہے۔
بریفنگ کے مطابق، 2023-24 کے تربیتی سیشن میں شامل 53 فیصد افراد نے تربیت مکمل کرنے کے بعد چھ ماہ کے اندر روزگار حاصل کر لیا۔
یہ بھی بتایا گیا کہ 2020 سے 2024 کے درمیان NAVTTC سے تربیت حاصل کرنے والے 25 ہزار سے زائد افراد کو بیرونِ ملک ملازمتیں مل چکی ہیں۔ صرف رواں سال 1 لاکھ 46 ہزار افراد کو خدمات، سیاحت، آئی ٹی، بینکنگ، ٹیکسٹائل اور تعمیرات سمیت مختلف شعبوں میں تربیت دی گئی، جبکہ آئندہ سال کے لیے ہدف 3 لاکھ 50 ہزار افراد کی تربیت کا رکھا گیا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان اور دیگر سینئر سرکاری حکام شریک ہوئے۔