ابراہم اکارڈ میں شمولیت کی کوشش ناکام بنائیں گے، حافظ نعیم کا دو ٹوک اعلان

بجلی، پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے لیے احتجاجی تحریک کو ازسرنو منظم کرنے جارہے ہیں، منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب

0

لاہور:
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حکمرانوں کو خبردار کیا ہے کہ ابراہم اکارڈ کا حصہ بننے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی جرأت کی گئی تو جماعت اسلامی عوامی طاقت سے زبردست مزاحمتی تحریک برپا کرے گی۔
منگل کو منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی پشت پناہی سے اسرائیل بدمست ہاتھی کی طرح انسانیت کو کچل رہا ہے۔ نسل در نسل امریکی غلامی اختیار کرنے والے حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی، اس کے حق میں بیان دینے اور نوبل انعام کی نامزدگی کے چکر سے باہر نکلیں اور مظلوم فلسطینیوں کے حق میں جرأت مندانہ اقدامات اٹھائیں۔ اسلامی اور انسانیت دوست ممالک کو غزہ میں صہیونی جارحیت اور اس کی امریکی حماعت کے خلاف واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے لیے احتجاج اور مظاہروں کے ازسرنو آغاز اور آئندہ دو روز میں اس کے بارے میں لائحہ عمل دینے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو حقوق نہ دیے تو مظاہرے اور احتجاج حکومت گراؤ تحریک میں بھی تبدیل ہوسکتا ہے۔ نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ساجد ناموس بھی اس موقع پر موجودتھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب اور بلوچستان میں بلدیاتی اداروں کی عدم موجودگی اور سندھ اور بلوچستان میں دھاندلی زدہ بلدیاتی حکومتوں کی ناقص کارکردگی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ فارم 47 سے آئے ہوئے حکمران تمام اختیارات اور دولت اپنے قبضہ میں رکھنا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا جمہوریت کا راگ الاپنے والی نام نہاد بڑی حکومتی اور اپوزیشن پارٹیوں کو اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بیس لاکھ نئے ممبرز کی شمولیت کے بعد جماعت اسلامی نے ملک بھر میں تیس ہزار عوامی کمیٹیوں کی تشکیل کے کام کا آغاز کردیا، ایک ڈیڑھ ماہ میں ہدف کے حصول کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عدالت کے آئین و جمہوریت کے خلاف فیصلہ کے بعد سیاسی پارٹیوں میں مخصوص نشستوں کے حصول کی دوڑ لگی ہوئی ہے، کیا حکومت کیا اپوزیشن سب جمہوری و اخلاقی اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر نشستیں لے اڑے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا آغاز سے ہی موقف ہے کہ یہ نشستیں پی ٹی آئی کی ہیں۔ جماعت اسلامی نے 26ویں ترمیم کے موقع ہر بھی واضح موقف اپنایا،بلاشبہ اس ترمیم سے عدلیہ کو کمزور کیا گیا، ترمیم کی حمایت کرنے والی اپوزیشن پارٹیوں نے بھی تاریخ میں اپنا نام لکھوا لیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی اور سندھ پر“سسٹم“ کا قبضہ ہے، مقتدرہ نے اس سسٹم کو اٹھا کر اسلام آباد میں بٹھا دیا اور فارم 47 کی بنیاد پر جعلی حکمران ملک پر مسلط کردیے گئے۔ کراچی میں ایک پولنگ سٹیشن پر بھی کامیاب نہ ہونے والی ایم کیو ایم اور پی پی میں شہر کی تمام سیٹیں تقسیم کردی گئیں، آج کراچی کی عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، عمارت گرنے سے 27لوگ جاں بحق ہوگئے، تاحال ملبہ تک نہیں ہٹایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں عوام کے مسائل پر بھی گفتگو کریں۔ حکومت بتائے تعلیم و صحت کے شعبوں میں کیا کام کیا؟ پنجاب میں 13ہزار سکولوں کو آؤٹ سورس کردیا گیا، صوبوں کا تعلیم کا دوہزار ارب کا بجٹ کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے۔
صحافیوں کے سوالات کے جواب میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں عوامی نمائندوں کو نااہل کرانے کا سپیکر کا اقدام جمہوریت اورجمہوری اصولوں کی نفی ہے۔ اسی طرح پنجاب میں مجرموں کو پولیس مقابلوں میں قتل کرنے کے مبینہ اقدامات یا لوگوں کو غائب کرنا بھی ماورائے عدالت و آئین اقدامات ہیں جن کی کسی بھی مہذب معاشرے میں ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور چھوٹے کسانوں کی تباہی میں پنجاب حکومت نے بنیادی کردار ادا کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے حماس کو مزاحمت کا استعارہ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل غزہ اور ایران میں ناکام ہوگیا ہے، ایران کی حکومت نے کبھی اسرائیل کا نام تک نہیں لیا بلکہ علاقہ کو ہمیشہ مقبوضہ فلسطین قرار دیا ہے، پاکستان کے حکمرانوں کو بھی حمیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا دوریاستی حل پاکستان کی پالیسی کا حصہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی خوشنودی کے لیے بیانات دینے والے حکمران بتائیں کہ امریکی صدر کی کشمیر پر ثالثی کے بیان پر کیا پیش رفت ہوئی؟ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ امریکہ نے دنیا میں ہمیشہ منافقانہ کردار ادا کیا۔ انہوں نے ایک دفعہ پھر واضح کیا کہ کشمیر پر حق خودارادیت کے علاوہ کسی قسم کے مذاکرات یا ثالثی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.