غزہ میں جنگ بندی سے انکار کی صورت میں اسرائیل کے خلاف مزید اقدامات کریں گے، برطانیہ کا انتباہ
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسرائیلی وزیر دفاع کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنگ بندی میں رکاوٹ ڈالی گئی تو برطانیہ خاموش نہیں رہے گا۔
لندن: برطانیہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ میں جنگ بندی کے عمل سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کا بیان جنگ بندی کی جاری کوششوں میں سنگین رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔
یوآف گیلنٹ نے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ غزہ کی بیس لاکھ آبادی کو جنوبی علاقے میں منتقل کیا جانا چاہیے، جس پر برطانیہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ وزیر خارجہ لیمی نے کہا کہ اگر اسرائیل نے اپنے اس مؤقف پر اصرار کیا تو نہ صرف جنگ بندی کا عمل متاثر ہوگا بلکہ خطے میں صورتحال مزید کشیدہ ہو جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے جنگ بندی کی کوششوں کو سبوتاژ کیا تو برطانیہ اسرائیل کے خلاف مزید سفارتی اور سیاسی اقدامات اٹھانے میں حق بجانب ہوگا۔ یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکی ثالثی میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں اور اسرائیلی فوج کے ممکنہ انخلاء پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔