قائداعظم یونیورسٹی: مالی بحران اور احتجاجات کے باعث سمر سمسٹر منسوخ
572 ملین سالانہ خسارہ، اور غیر قانونی طلبہ تنظیموں کا دباؤ,یونیورسٹی انتظامیہ نے اصلاحات کی راہ اختیار کرلی
اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی (QAU) نے جاری مالی بحران اور طلبہ کے طویل احتجاجی مظاہروں کے باعث سمر سمسٹر 2025 کو باضابطہ طور پر منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ یونیورسٹی کے ڈینز، چیئرز اور ڈائریکٹرز کے اجلاس میں متفقہ طور پر کیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ چھ ہفتے کی تعلیمی رکاوٹ کے بعد پانچ ہفتوں میں مؤثر تدریسی سرگرمی ممکن نہیں، جبکہ قانونی طور پر سمر سمسٹر کم از کم چھ سے آٹھ ہفتے کا ہونا لازمی ہے۔ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر نواز جسپال نے کہا کہ "ناکام طلبہ کی خاطر قانون شکنی کا جواز نہیں دیا جا سکتا۔”
یونیورسٹی نے 9 جولائی سے 31 اگست تک گرمیوں کی چھٹیاں دینے اور طلبہ کو 13 جولائی تک ہاسٹلز خالی کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ ہاسٹل سروسز پر ماہانہ 44 سے 64 ملین روپے کا خسارہ رپورٹ ہوا ہے، جبکہ طلبہ سے صرف 5 ہزار روپے ماہانہ فیس وصول کی جاتی ہے۔
اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر مظہر اقبال نے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ قدم تعلیمی نظم و ضبط کی بحالی اور فال سمسٹر کی تیاری کے لیے ناگزیر تھا۔” انہوں نے ناقص نگرانی، غیرقانونی طلبہ تنظیموں، داخلوں میں کمی، اور مالی بدحالی پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ادارے کی ساکھ، تعلیمی معیار، اور مالی استحکام کے لیے اصلاحات ناگزیر ہو چکی ہیں، جن میں ہوسٹلز اور ٹرانسپورٹ سروسز کی آؤٹ سورسنگ اور نظم و ضبط کی سختی سے پابندی شامل ہے۔