اراکینِ پارلیمان کی قومی ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کی حمایت
"ایچ پی وی ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے، اور گمراہ کن معلومات ہمیں اپنی ذمہ داری سے نہیں ہٹا سکتیں" , وزیر صحت کمال
اسلام آباد:وفاقی ادارہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات کی قیادت میں اور گاوی ویکسین الائنس کے تعاون سے ڈوپاسی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں اراکینِ پارلیمان، صحت کے ماہرین اور شراکت داروں نے شرکت کی۔ اس سیمینار کا مقصد نوعمر بچیوں کو سرویکل کینسر سے بچاؤ کی قومی ویکسینیشن مہم کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔
سیمینار میں وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال اور اراکین پارلیمنٹ ڈاکٹر شازیہ سومرو، ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، شہلا رضا اور فرح ناز اکبر نے بھی شرکت کی۔ آسیہ تنولی اور کرن بلوچ نے بھی آن لائن شمولیت اختیار کی۔ معزز شرکاء میں ڈاکٹر خرم شہزاد (ڈائریکٹر ٹیکنیکل، ایف ڈی آئی)، ڈاکٹر سیدہ راشدہ بتول (ڈی ایچ او اسلام آباد)، محترمہ ہما خاور (مینین ڈینیئلز) اور ڈاکٹر روزینہ خالد (ڈبلیو ایچ او) شامل تھیں۔
وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفیٰ کمال نے اپنے خطاب میں کہا، ” ایچ پی وی ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے۔ منفی پراپیگنڈا ہمیں اپنی ذمہ داری سے نہیں روک سکتا- ویکسین کی ایک خوراک کی قیمت 7500 روپے ہے مگر حکومت پاکستان یہ ویکسین بالکل مفت فراہم کر رہی ہے- میں والدین سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنی بچیوں کو لازمی ویکسین لگوائیں۔”
ڈوپاسی فاؤنڈیشن کی سی ای اومحترمہ کنزُالایمان نے ادارے کی وسیع سرگرمیوں پر روشنی ڈالی، جن میں کمیونٹی آگاہی، وکالت، صحت فراہم کرنے والوں کی تیاری، اسکولوں و اسپتالوں میں آگاہی سیشنز، اور میڈیا و پوڈکاسٹ مہمات شامل ہیں۔ ان اقدامات کو وفاقی وزیر اور ارکان پارلیمنٹ نے سراہا۔ کنزُالایمان نے ویکسین سے متعلق ابہام کا مقابلہ کرنے اور مہم کو آگے بڑھانے میں پارلیمانی حمایت بالخصوص صحت اور تعلیم کے شعبوں کے رہنماؤں کی طرف سے، کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس سنگ میل کو ممکن بنانے اور پاکستان میں ایچ پی وی ویکسین کو متعارف کرانے اور اس کی فراہمی کو یقینی بنانے میں وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفیٰ کمال کا شکریہ ادا کیا۔
اراکینِ پارلیمان ڈاکٹر شاہدہ رحمانی اور فرح ناز اکبر نے ویکسین سے متعلق افواہوں کے خاتمے اور ہر سطح پر آگاہی کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب کا اختتام حکومتی عہدیداروں، ارکان پارلیمنٹ اور سول سوسائٹی کے عہد کی دیوار پر دستخط کرنے اور مہم کی کامیابی کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کے عزم کے ساتھ ہوا۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قومی مہم کو کامیاب بنانے اور نوعمر بچیوں کو سرویکل کینسر سے محفوظ رکھنے کے لیے مل کر کام کیا جائے