صدر آصف علی زرداری کی اُرمچی میں سنکیانگ قیادت سے ملاقات، پاک–چین تعاون مزید فروغ پائے گا

چن شیاوجیانگ نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کی رفتار کو خوش آئند قرار دیا، صدر زرداری نے کہا پاک–چین دوستی وقت کی آزمائش پر پوری اتری ہے اور مستقبل میں تعاون مزید مضبوط ہوگا۔

0

اُرمچی: صدر آصف علی زرداری نے اُرمچی میں کمیونسٹ پارٹی سیکریٹری سنکیانگ چن شیاوجیانگ سے ملاقات کی، جس میں گورنر سنکیانگ ارکن تونیا ز اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، معاشی اور سماجی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

چن شیاوجیانگ نے صدر زرداری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ فروری 2025 میں صدر شی چن پنگ اور صدر زرداری کے درمیان بیجنگ میں ہونے والی ملاقات میں اہم معاہدے طے پائے تھے، جبکہ حالیہ دورۂ وزیراعظم شہباز شریف کے دوران سی پیک کے دوسرے مرحلے کو تیز تر کرنے پر پیش رفت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ سنکیانگ خوشحالی اور پائیدار امن کا مرکز بن چکا ہے اور اس کا جی ڈی پی 5.6 کھرب یوان سے تجاوز کر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنکیانگ نے انتہا پسندی کی بنیادی وجوہات پر قابو پانے اور سماجی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ پاکستان اور چین کے درمیان آٹھ سسٹر سٹی معاہدے ہیں، جن میں اُرمچی اور پشاور بھی شامل ہیں۔ دونوں ممالک دہشتگردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر کاربند ہیں۔

صدر آصف علی زرداری نے چین کے عوام کی یکجہتی اور سنکیانگ کی ترقی کو متاثر کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے اور یہ رشتہ وقت کی ہر آزمائش پر پورا اترا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے چین کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

صدر زرداری نے مزید کہا کہ دونوں ممالک زراعت، صنعت، معدنیات اور نئی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دیں گے اور اُمید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں دونوں ممالک کے عوام سڑک کے ذریعے آسانی سے ایک دوسرے کے ملک کا سفر کر سکیں گے۔

ملاقات میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سندھ کے وزیر توانائی ناصر شاہ، پاکستان اور چین کے سفراء سمیت دیگر حکام بھی شریک تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.