قدرتی آفات کے خلاف انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بنانے کے لیے چین اور پاکستان نے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے پانچ نئے مشترکہ تحقیقی مراکز قائم کر دیے ہیں۔ یہ اقدام حالیہ دنوں میں ہونے والے “چائنا-پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ جوائنٹ لیبارٹری برائے اسمارٹ ڈیزاسٹر پریوینشن آف میجر انفراسٹرکچر” کے اعلیٰ سطحی دورے کا نتیجہ ہے۔
یہ ایک ہفتے پر مشتمل دورہ 9 اکتوبر 2025 کو مکمل ہوا جس کے دوران ذیلی مراکز کو پاکستان کی اہم انجینئرنگ جامعات میں فعال کیا گیا، جن میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) اسلام آباد، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور (UET لاہور)، این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی، بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کوئٹہ (BUITEMS) اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور شامل ہیں۔
یہ تحقیقی مراکز زلزلہ انجینئرنگ، سیلاب سے تحفظ، اسٹرکچرل ہیلتھ مانیٹرنگ اور موسمیاتی لحاظ سے پائیدار تعمیرات جیسے اہم شعبوں میں مشترکہ تحقیق، ٹیکنالوجی کی ترقی اور انسانی وسائل کی تربیت کے لیے کام کریں گے۔ مشترکہ لیبارٹری کے تحت قائم یہ ذیلی مراکز پاکستان میں سائنسی اور تکنیکی بنیادوں پر قدرتی آفات کے خلاف انفراسٹرکچر کی مزاحمت بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
دونوں ممالک نے مشترکہ طور پر آفات سے بچاؤ کی صلاحیت میں اضافہ، تعلیمی تحقیق اور ماہرین و طلبہ کے تبادلے کے پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق سات رکنی چینی وفد کی قیادت پروفیسر چن ژونگ فان نے کی، جو ساوتھ ایسٹ یونیورسٹی کے ماہر اور مشترکہ لیبارٹری کے ایگزیکٹو ڈپٹی ڈائریکٹر بھی ہیں۔
وفد نے پاکستان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں، جن میں وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کے نائب وزیر شاہد اقبال بلوچ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین انعام حیدر ملک شامل تھے۔ دونوں فریقین نے لیبارٹری کے مشن کے لیے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سمیت دیگر اہم انفراسٹرکچر کی حفاظت میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
دورے کے دوران نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اور یو ای ٹی پشاور میں ذیلی مراکز کی افتتاحی تقریبات منعقد ہوئیں۔ یو ای ٹی پشاور میں یہ تقریب تیسری بین الاقوامی کانفرنس برائے موسمیاتی مزاحم انفراسٹرکچر اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے دوران ہوئی، جہاں چینی اور پاکستانی ماہرین نے اس شعبے میں تازہ ترین تحقیق اور پیش رفت پر روشنی ڈالی۔
چینی وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کی منظوری سے قائم یہ مشترکہ لیبارٹری بیلٹ اینڈ روڈ انوویشن کوآپریشن فریم ورک کا ایک نمایاں منصوبہ ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان سائنسی تعاون کو عملی فوائد میں بدلنے، علاقائی سطح پر آفات سے تحفظ بڑھانے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔