تعلیمی بجٹ پر پارلیمنٹرینز کی اہم بریفنگ، مؤثر اقدامات کی ضرورت پر زور
بچوں کے حقوق کی پارلیمانی کاکس کے زیر اہتمام اجلاس میں تعلیمی بحران سے نمٹنے کے لیے جرات مندانہ فیصلوں اور حکمت عملی پر مبنی سرمایہ کاری کی اپیل
اسلام آباد، :
بچوں کے حقوق سے متعلق پارلیمانی کاکس کی کنوینر ڈاکٹر نکہت شکیل خان (ایم این اے) نے بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اراکین کے ہمراہ وفاقی تعلیمی بجٹ 2025-26 پر ایک اعلیٰ سطحی بریفنگ کا انعقاد کیا۔ انہوں نے ابتدائی کلمات میں شرکاء کا پاکستان کے تعلیمی بحران سے نمٹنے کے لیے مسلسل عزم پر شکریہ ادا کیا اور قانون ساز نگرانی کو فعال بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ سیشن "نیشنل ایجوکیشن ایمرجنسی” کے تحت پارلیمانی مشغولیت کے عنوان سے منعقد ہوا، جس کا مقصد قانون سازوں کو بجٹ مختص کرنے اور پالیسی رجحانات کی تکنیکی تفہیم فراہم کرنا تھا۔ بریفنگ میں این تھرو انسائٹس کے ماہرین نے گزشتہ پانچ سالوں میں تعلیم کے لیے کی گئی بجٹ مختص کی تفصیلات پیش کیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجٹ کا بڑا حصہ تاحال تنخواہوں جیسے جاری اخراجات میں خرچ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے محدود گنجائش باقی رہ جاتی ہے۔ وفاقی سطح پر دانی سکولز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی پروگراموں کی پیش رفت بھی سست روی کا شکار ہے۔ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (PSDP) کے تحت بھی زیادہ فنڈز جاری منصوبوں کو دیے جا رہے ہیں، جبکہ نئے منصوبوں پر سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے۔
اراکینِ پارلیمنٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نصابی کتب کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے، اسکول سے باہر بچوں کے لیے داخلہ مہمات کا آغاز کیا جائے اور اساتذہ کی معیاری تربیت پر سرمایہ کاری کی جائے۔ سیشن کے دوران پیش کیے گئے کارکردگی اشاریوں (KPIs) کی روشنی میں انہوں نے ان اہداف کے لیے مناسب بجٹ مختص کرنے پر زور دیا۔
بحث کا اختتام پارلیمانی نگرانی کو مضبوط بنانے اور وفاقی وزارت تعلیم کے ساتھ آئندہ مشاورتی اجلاس منعقد کرنے کے باہمی عزم پر ہوا۔ قانون ساز اس بات پر متفق تھے کہ اگر فوری اور منصوبہ بند اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان ایک پوری نسل کو تعلیمی محرومی میں دھکیلنے کا خطرہ مول لے رہا ہے۔
اجلاس میں پارلیمنٹ کے اہم اراکین نے بھرپور شرکت کی، جن میں ڈاکٹر نکہت شکیل خان (کنوینر PCCR)، محترمہ شائستہ پرویز ملک (کنوینر، پارلیمانی ٹاسک فورس برائے ایس ڈی جیز)، ڈاکٹر شاہدہ رحمانی (سیکریٹری، ویمن پارلیمانی کاکس)، محترمہ فرح ناز اکبر (پارلیمانی سیکریٹری برائے تعلیم) اور محترمہ رانا انصار (پارلیمانی سیکریٹری برائے آبی وسائل) شامل تھیں۔ ایم این اے آسیہ ناز تنولی، کرن عمران دار، کرن حیدر، اور زہرہ ودود فاطمی بھی شریک ہوئیں، جب کہ ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو اور صوفیہ سعید شاہ نے آن لائن شرکت کی۔