ووہان سے گوئژو تک: پاکستانی ڈاکٹر نے اپنے ہنر سے پاک چین دوستی کو مضبوط بنایا

ڈاکٹر سید ذوالفقار علی شاہ کا طالبعلم سے لے کر بحالیِ صحت کے ماہر تک کا سفر نہ صرف ان کی ذاتی ترقی کی علامت ہے بلکہ پاک چین "فولادی" دوستی کا مظہر بھی ہے۔

0

گوئی یانگ، چین، :
پاکستانی ماہر صحت ڈاکٹر سید ذوالفقار علی شاہ نے کہا ہے کہ چین میں گزارے گئے چھ برسوں کے دوران انہوں نے ذاتی اور پیشہ ورانہ دونوں سطحوں پر ترقی کی، اور ساتھ ہی پاک چین دوستی کو مزید گہرا ہوتا دیکھا۔

انہوں نے کہا، "بچپن سے پاک چین دوستی کے بارے میں سنتے آئے تھے، لیکن چین آ کر احساس ہوا کہ یہ دوستی چینی معاشرے کی جڑوں میں کتنی گہری ہے۔”

سن 2018 میں شاہ کو ووہان کے ہوازونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ٹونگ جی میڈیکل کالج میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے اسکالرشپ ملی۔ جب وہ رات کے وقت ووہان پہنچے تو شہر کی روشنیاں اور چہل پہل نے انہیں حیران کر دیا۔ اگلی صبح جب وہ باہر نکلے تو ہر طرف سبزہ، سکول اور دفتر جاتے لوگ اور ترقی یافتہ ماحول نے انہیں متاثر کیا۔

اپنی تعلیم کے دوران وہ زیادہ تر وقت ووہان کے مضافات میں ایک لیبارٹری میں گزارتے تھے، جہاں مقامی لوگوں سے روزمرہ میل جول نے انہیں چینی زبان سیکھنے کی تحریک دی۔

سن 2020 میں جب کووڈ-19 نے ووہان کو اپنی لپیٹ میں لیا تو شاہ نے شہر میں ہی رکنے کا فیصلہ کیا، جسے ان کے خاندان نے بھی سراہا۔ اس دوران انہوں نے چین کے مؤثر ردِعمل کو قریب سے دیکھا اور وبا کے دوران دو اہم تحقیقی مقالے شائع کیے۔

سن 2021 میں ریہیبلیٹیشن میڈیسن اور فزیکل تھراپی میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد انہیں شینزین میں ایک بین الاقوامی کھیلوں کی بحالی مرکز میں ملازمت ملی۔ اپریل 2022 سے وہ جنوب مغربی چین کے صوبہ گوئژو میں قینگژن اسپورٹس ٹریننگ بیس پر بحالیِ صحت کے ماہر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

شاہ نے کہا، "گوئژو میں بحالی صحت کے ماہرین کی کمی ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ یہاں ایک مضبوط مقامی ٹیم تیار کی جائے۔” وہ زخمی کھلاڑیوں کو بحال کرنے اور مقامی تھراپسٹ اور یونیورسٹی طلبا کو تشخیص، علاج اور منصوبہ بندی کی تربیت دیتے ہیں۔

گزشتہ دو سالوں میں گوئژو کے کھلاڑیوں نے باکسنگ اور سائیکلنگ میں قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں تمغے جیتے ہیں۔ شاہ کہتے ہیں، "جب کھلاڑی مکمل فٹ ہوں تو وہ اعتماد کے ساتھ میڈلز کے لیے کھیل سکتے ہیں۔”

Leave A Reply

Your email address will not be published.