پنجاب کے گورنر کی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے فوری پالیسی اصلاحات پر زور

سردار سلیم حیدر خان نے خبردار کیا کہ پرانی حکمتِ عملیاں جاری رہیں تو پاکستان کی بقا خطرے میں پڑ سکتی ہے، تعلیمی نصاب میں تبدیلی اور مشترکہ کاوشوں کی فوری ضرورت ہے۔

0

پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر خان نے زور دیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لئے نئی پالیسیوں اور مشترکہ کوششوں کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پرانی اور فرسودہ حکمتِ عملیاں اپنانے سے ملک کی بقا خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

وہ گرانڈ ایشین یونیورسٹی سیالکوٹ (جی اے یو ایس) میں تیسرے نیشنل ورکشاپ برائے یو آئی گرین میٹرک ورلڈ یونیورسٹی رینکنگز کے افتتاحی اجلاس سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔

گورنر نے کہا کہ پاکستان ان پانچ ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، حالانکہ پاکستان کا عالمی کاربن کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ "ہمارا حصہ کم ہے مگر نقصانات نہایت تشویشناک حد تک زیادہ ہیں،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر مکالمے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک واضح روڈ میپ بنانا ناگزیر ہے۔ "اگر ہم آج بھی 20 سال پرانی سوچ کے ساتھ چلتے رہے تو اپنی بقا کو خطرے میں ڈالیں گے۔ اداروں، عوام اور جامعات کو مل کر اس چیلنج کا سامنا کرنا ہوگا،” انہوں نے خبردار کیا۔

گورنر نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کو نصاب میں شامل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے حصول کے لئے پرعزم ہے، جو ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمے پر بھی زور دیتے ہیں۔

سردار سلیم حیدر خان نے بتایا کہ پنجاب کی تمام جامعات کو ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق پروگرامز شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بعض جامعات بی ایس اور ایم ایس سطح پر یہ پروگرام پہلے ہی شروع کر چکی ہیں جبکہ باقی اداروں میں بھی ان کی شمولیت کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے یو آئی گرین میٹرک ورلڈ یونیورسٹی رینکنگز کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف ماحول دوست طرز عمل کو فروغ دے رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف کوششوں کو بھی تقویت دے رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.