اسلام آباد
قومی کمیشن برائے وقارِ نسواں (NCSW) نے 16 روزہ انسدادِ تشدد مہم کا آغاز پاکستان کے پہلے جدید ملٹی چینل جینڈر بیسڈ وائلنس کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم (CMS-II)، ڈیجیٹل سیفٹی ویڈیو سیریز اور ٹیکنالوجی سے جڑے صنفی تشدد (TFGBV) سے متعلق قومی آگاہی مہم کے اجرا کے ساتھ کیا۔ یہ اقدامات PKCERT کے اشتراک سے کیے گئے ہیں۔
چیئرپرسن اُمِ لیلیٰ اظہر نے کہا کہ 16 روزہ مہم ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہر عورت اور بچی کا وقار، سلامتی اور انصاف بنیادی حق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کا عالمی موضوع ٹیکنالوجی کے ذریعے بڑھتے ہوئے تشدد کی سنگین نوعیت کو اجاگر کرتا ہے، جس کے لیے فوری سرمایہ کاری اور مربوط قومی اقدامات ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہراسگی، بلیک میلنگ، تصاویر کے غلط استعمال، جعلی شناخت، ڈیپ فیک اور گمراہ کن معلومات جیسے جرائم تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ “دنیا بھر میں 1.8 ارب خواتین کے پاس اب تک ڈیجیٹل تشدد سے متعلق قانونی تحفظ موجود نہیں—یہ اعداد ہمیں مزید تاخیر کی اجازت نہیں دیتے۔”
وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل نے کہا کہ ڈیجیٹل جرائم تیزی سے پیچیدہ ہو رہے ہیں اور مصنوعی ذہانت کے غلط استعمال نے خطرات بڑھا دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیا CMS-II رپورٹنگ، رازداری اور شفافیت میں بہتری لائے گا اور صوبائی سطح پر انصاف کی رسائی کو مضبوط کرے گا۔
پارلیمانی سیکریٹری برائے انسانی حقوق صبا صادق نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل تشدد کے خلاف قانون سازی اور ادارہ جاتی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
پی کے سرٹ (PKCERT) کی ڈائریکٹر لیبز عدیلہ وقار نے کہا کہ ڈیپ فیک، سائبر اسٹاکنگ، ہراسگی اور ڈیجیٹل غلط معلومات کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ NCSW اور PKCERT نے شہریوں—خصوصاً خواتین—کو آن لائن خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے متعدد ڈیجیٹل سیفٹی ویڈیوز تیار کی ہیں۔
سیکریٹری حمیرا ضیا مفتی نے CMS-II کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں موبائل ایپ، ویب پورٹل، واک اِن سینٹرز اور جلد آنے والی ہیلپ لائن کے ذریعے شکایات درج کرائی جا سکیں گی، ساتھ ہی CNIC ویریفیکیشن، شکایت ٹریکنگ اور ضلع وار ڈیش بورڈ بھی شامل ہیں۔
چیئرپرسن اُمِ لیلیٰ اظہر نے "خُودی ڈیجیٹل سیفٹی سیریز” کے اجرا کا بھی اعلان کیا، جو خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو آن لائن خطرات، شناخت کے تحفظ، رضامندی اور جھوٹی خبروں کی پہچان سے متعلق رہنمائی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ NCSW کی نئی TFGBV مہم ڈیپ فیک، جھوٹی معلومات، سائبر اسٹاکنگ اور آن لائن استحصال جیسے بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔