چین میں ثقافتی سیاحت کا نیا دور: سونگ عہد کے شاعر کی ورچوئل دنیا میں جھانکنے کا تجربہ
"دی ریکلیوس دونگپو" وی آر شو کی شاندار پذیرائی، ثقافت اور ٹیکنالوجی کے امتزاج سے سیاحت میں نئی روح پھونک دی گئی
بیجنگ:
چین کے صوبہ ہینان کے میوزیم میں مئی کے مہینے میں سونگ عہد کے معروف شاعر "سو شی” المعروف "سو دونگپو” کی زندگی پر مبنی ایک بڑی ورچوئل ریئلٹی (VR) نمائش “The Recluse Dongpo” کا آغاز ہوا، جس نے ہزاروں مداحوں کو چین کی ہزار سالہ تاریخ کے ورچوئل سفر پر روانہ کر دیا۔
ورچوئل ہیڈ سیٹ پہن کر شرکاء نے سو شی کے ڈیجیٹل روپ سے ملاقات کی، جس نے اپنے جلا وطنی، ادبی خدمات اور ذاتی جدوجہد پر مبنی زندگی کو نہایت مؤثر انداز میں بیان کیا۔ یہ تجربہ ایک انٹرایکٹو کہانی کے طور پر پیش کیا گیا جس میں حاضرین بھی شامل ہو سکتے تھے۔
یہ جدید ٹیکنالوجی اور روایتی ثقافت کا امتزاج چین کی ثقافتی سیاحت میں جاری انقلابی تبدیلی کی واضح مثال ہے۔ تاریخی مقامات کے ساتھ ساتھ اب فلمز، لائیو پرفارمنسز اور انٹرایکٹو تجربات سیاحوں کے لیے نئی کشش کا باعث بن رہے ہیں۔
چائنا ٹورازم اکیڈمی کے حالیہ سروے کے مطابق تقریباً 29.2 فیصد سیاح اپنی سفری منصوبہ بندی میں ثقافتی تجربات کو ترجیح دیتے ہیں، جب کہ 78.3 فیصد سیاح ان تجربات میں عمومی دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔
بیجنگ انٹرنیشنل اسٹڈیز یونیورسٹی کے کلچرل اینڈ ٹورازم ڈویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈین، لی شن جیان نے کہا کہ:
"ثقافتی مقامات کو نئے سیاحتی تجربات کا مرکز بنایا جا سکتا ہے، اور سیاحتی مقامات کو ثقافت کے اظہار کا پلیٹ فارم”۔
2018 میں چین نے وزارت ثقافت اور سیاحت کو ضم کر کے نئی وزارت تشکیل دی تاکہ ثقافت، سیاحت اور متعلقہ صنعتوں کے انضمام کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کے بعد سے کلچر بیسڈ سیاحت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
2023 میں اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس میں چین کی روایتی ثقافت کے تخلیقی احیاء اور جدید ترقی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
حکومت نے تمام سطحوں پر مقامی ثقافتی وسائل کو بروئے کار لا کر سیاحتی مقامات کی کشش اور معیشت میں بہتری لانے کی کوشش کی ہے۔ ڈریگن بوٹ فیسٹیول (31 مئی تا 2 جون) کے دوران بیجنگ میں 1700 سے زائد ثقافتی تقریبات منعقد ہوئیں جن میں کشتیاں، ثقافتی ورثے کی مارکیٹس اور روایتی ہانفو ورکشاپس شامل تھیں۔
بیجنگ میں اس عرصے کے دوران 82 لاکھ 10 ہزار سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 5.4 فیصد زیادہ ہے۔ ان سرگرمیوں سے 10.77 ارب یوآن (تقریباً 1.49 ارب امریکی ڈالر) کی آمدنی ہوئی۔
چینی نئے سال (اسپرنگ فیسٹیول) کے دوران سیاحوں نے مندروں کی تقریبات، ڈریگن ڈانس اور ثقافتی ورثے پر مبنی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
2025 کا آرانیہ تھیٹر فیسٹیول، جو شمالی چین کے شہر چنہوانگداؤ میں منعقد ہوگا، 12 ممالک کے 29 ڈراموں کو پیش کرے گا۔ اس دوران آرٹ نمائشیں، ورکشاپس اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں بھی منعقد کی جائیں گی۔ 2024 میں اس فیسٹیول میں 164,000 افراد نے شرکت کی، جن میں غیر ملکی سیاح بھی شامل تھے۔
چائنا ٹورازم اکیڈمی کے صدر دائی بن کے مطابق:
"زندگی کے معیار میں بہتری اور سفر کے بڑھتے مواقع کے ساتھ سیاح اب ثقافتی تجربات کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں، جو مختلف صورتوں میں ظاہر ہو رہے ہیں۔”
میوزیمز، تاریخی شہر، قدیم قصبے، ثقافتی اضلاع، لائیو شوز، کانسرٹس اور میوزک فیسٹیولز اب سیاحوں کی دلچسپی کے بڑے مراکز بنتے جا رہے ہیں۔
رواں سال کے آغاز میں حکومت کی جانب سے سیاحتی و ثقافتی اخراجات میں اضافہ کرنے کے لیے ایک نئی اسکیم متعارف کرائی گئی، جس کے تحت عوامی ثقافتی اداروں کو تخلیقی تجربات، فنون کی تعلیم اور تفریحی خدمات فراہم کرنے کی ہدایات دی گئیں، جبکہ مقامی حکومتوں کو ثقافتی و سیاحتی منصوبوں کے لیے خصوصی فنڈز مختص کرنے کی اجازت دی گئی۔
دائی بن نے کہا کہ چین کی پندرہویں پانچ سالہ منصوبہ بندی (2026-2030) میں ثقافت اور سیاحت کے انضمام کو خاص اہمیت دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئے ثقافتی تجرباتی مقامات اور منفرد سیاحتی ماحول بنانے کے لیے ثقافتی صنعتوں اور سیاحتی سپلائی کو مربوط کرنے کی بھرپور کوششیں کی جائیں گی۔