لاہور: جوہر ٹاؤن میں ایک فارم ہاؤس سے فرار ہونے والے پالتو شیر کے حملے میں ایک خاتون اور دو بچے شدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ایک بچے کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق شیر اپنے پنجرے سے نکل کر گلی میں کھیلتے ہوئے دو بچوں پر جھپٹ پڑا۔ بچوں کو بچانے کے لیے جب ان کی ایک رشتہ دار خاتون نے مداخلت کی تو شیر نے اس پر بھی حملہ کر دیا اور بری طرح زخمی کر دیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کو فوری کارروائی کی ہدایت کی۔ وائلڈ لائف ٹیم نے فارم ہاؤس پہنچ کر شیر کو تحویل میں لے لیا۔
ڈی آئی جی نے شیر کے مالک کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا اور کہا کہ شہریوں کی جانیں کسی کی تفریح یا شوق کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس میں شیر کو بچوں پر حملہ کرتے اور خاتون کو بچاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک صارف نے لکھا: "یہ کوئی نئی بات نہیں، چند ماہ قبل تاج پورہ میں بھی شیر فارم ہاؤس سے بھاگ گیا تھا اور سیکیورٹی گارڈ نے اسے گولی مار دی تھی۔ اس کا ذمہ دار کون ہے؟ مالک یا وائلڈ لائف؟”
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ "ایسے لوگ جو پالتو جانور، خاص طور پر جنگلی جانور رکھتے ہیں، وہ بااثر ہوتے ہیں اور ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی، یہی وجہ ہے کہ ایسے واقعات بار بار ہو رہے ہیں۔”