پاکستان اور چین کے درمیان میڈیا، ثقافت اور ڈیجیٹل تعاون میں وسعت کا فیصلہ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا بیجنگ میں گلوبل سویلائزیشن انیشی ایٹو کے تحت تہذیبی ہم آہنگی، فلم سازی اور ڈیجیٹل روابط کو فروغ دینے کا اعلان
بیجنگ: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین گلوبل سویلائزیشن انیشی ایٹو (GCI) کے فریم ورک کے تحت میڈیا، ثقافت اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر تعاون کو مزید گہرا کرنے جا رہے ہیں۔
بیجنگ میں جاری گلوبل سویلائزیشن ڈائیلاگ وزارتی اجلاس میں شرکت کے دوران انہوں نے اس انیشی ایٹو کو صدر شی جن پنگ کی دور اندیش قیادت کا مظہر قرار دیا، جو مارچ 2023 میں متعارف کرایا گیا تھا، اور جس کا مقصد دنیا بھر میں باہمی تفہیم اور تہذیبی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے چائنا ڈیلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"یہ ایک اہم اقدام ہے، جو نہ صرف پاکستان اور چین کو قریب لائے گا بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں ہم آہنگی کے فروغ میں بھی مدد دے گا۔”
وزیر اطلاعات نے کہا کہ چین کے صدر کی قیادت نے مختلف اقوام کے درمیان باہمی سیکھنے اور تبادلے کے لیے ایک قابل قدر پلیٹ فارم مہیا کیا ہے، جس سے عالمی سطح پر GCI کو پذیرائی ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، جو دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں کا حامل ہے، ورثے اور ترقی کے حوالے سے عالمی مکالمے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
تارڑ نے کہا:
"ہم ان عظیم لوگوں میں سے ہیں جو دریائے سندھ کے کنارے آباد ہیں، اور یہ دریا کہاں سے نکلتا ہے؟ یہ چین سے نکلتا ہے۔ یہ جغرافیائی اور تہذیبی روابط ہمیں مزید قریب لاتے ہیں۔ ہماری دوستی شہد سے میٹھی، گہرے سمندر سے گہری، اور بلند پہاڑوں سے بلند ہے — اور ہم دل سے اس پر یقین رکھتے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری کے حالیہ دورہ چین کے دوران صدر شی جن پنگ نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر ثقافت، تعلیم اور میڈیا کے شعبوں میں تبادلے کو وسعت دیں۔
اس سلسلے میں، وزیر اطلاعات نے کہا کہ دونوں ممالک سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے باہمی دوروں، مشترکہ فلم سازی، ڈاکومنٹریز کی تیاری اور فلموں کے ترجمے جیسے اقدامات کے ذریعے عوامی روابط کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے ساتھ وابستگی رکھتا ہے اور آئندہ تیانجن سربراہی اجلاس میں اعلیٰ سطح کا وفد بھیجے گا۔
انہوں نے کہا:
"علاقائی ترقی اور تعاون کے لیے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں تاکہ اس خطے کے عوام امن اور ہم آہنگی کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔”