ٹرانس فیٹی ایسڈز کے خلاف مہم نے عوامی صحت کی بہتری کے لیے نئی راہیں کھول دیں۔

ایس ڈی پی آئی اور کارگل کے اشتراک سے قومی سطح پر آگاہی، پالیسی سازی اور صنعتی اصلاحات

0

اسلام آباد: پاکستان میں صنعتی ٹرانس فیٹی ایسڈز (iTFA) میں کمی کے لئے شروع کئے گئے قومی منصوبے کی کامیابی کا ایک سال مکمل ہونے پر پالیسی ادارہ برائے پائدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) اور عالمی سطح پر خوراک اور زراعت سے وابستہ کمپنی کارگل نے مشترکہ طور پر منصوبے کے اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے اس کی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔ٹرانس فیٹی ایسڈز، جو کہ اکثر جزوی ہائیڈروجنیشن کے ذریعے پیدا ہوتے ہیں، مارجرین، بیکری مصنوعات اور دیگر تیار شدہ خوراک میں شامل کئے جاتے ہیںان کی وجہ سے دل کی بیماریاں، فالج اور کئی دیگر خطرناک امراض جنم لیتے ہیں۔ انہی خطرات کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت نے 2023 تک خوراک سے ان اجزاءکے خاتمے کا عالمی ہدف طے کیا تھا اور اب تک دنیا کے 53 ممالک نے اس پر عمل درآمد کے لئے قانون سازی کی ہے۔پاکستان نے 2023 میں ایس ڈی پی آئی اور کارگل نے مشترکہ منصوبے کا آغاز کیا تاکہ ملک میں خوراک کے نظام کو صحت کے عالمی معیارات سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ منصوبے کے تحت عوامی آگاہی پیدا کرنے، حکومتی اداروں کو تکنیکی معاونت فراہم کرنے اور خوراک کے کاروبار سے وابستہ حلقوں کو اعتماد میں لے کر ٹرانس فیٹس کے استعمال میں کمی لانے کی کوشش کی گئی۔منصوبے کے دوران پنجاب فوڈ اتھارٹی، اسلام آباد فوڈ اتھارٹی اور گلگت بلتستان فوڈ ڈیپارٹمنٹ سمیت دیگر ریگولیٹری اداروں کے ساتھ مشاورتی اجلاس، تربیتی ورکشاپس اور تکنیکی ملاقاتوں کا انعقاد کیا گیا تاکہ ضوابط پر عمل درآمد کو بہتر بنایا جا سکے اور قومی سطح پر ہم آہنگی پیدا ہو۔ ماہرین کی مدد سے ٹرانس فیٹس سے پاک متبادل اشیاءکی ایک مفصل رہنما کتابچہ تیارکیا گیا جسے ملک بھر میں خوراک کے کاروباری اداروں تک پہنچایا گیا۔اس کے علاوہ ملک بھر میں آگاہی مہمات کا آغاز کیا گیا جن میں عوام کو ٹرانس فیٹس کے مضر اثرات سے آگاہ کیا گیا۔ چھوٹے کاروباروں کے لئے تربیتی نشستیں، جامعات میں طلبا سے رابطے اور کمیونٹی لیول پر سرگرمیاں اس مہم کا حصہ رہیں۔ایس ڈی پی آئی کے جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی اصل کامیابی یہ ہے کہ اس نے حکومت، صنعت اور سماجی حلقوں کو ایک ساتھ لا کر ایسا پلیٹ فارم فراہم کیا جس سے چکنائی کی تیاری اور نگرانی کے نظام میں پائیدار تبدیلی کی بنیاد رکھی ۔کارگل کے ترجمان نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں صحت مند خوراک کی فراہمی کے لئے اس اہم منصوبے کا حصہ بننا کارگل کیلئے اعزاز حاصل ہے انہوں نے کہا کہ کمپنی دنیا بھر میں اپنے خوردنی تیل کے شعبے کو عالمی ادارہ صحت کے بہترین اصولوں سے ہم آہنگ کر چکی ہے اور پاکستان میں بھی وہی معیار قائم رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ ترجمان نے امید ظاہر کی کہ ایس ڈی پی آئی اور اس کے شراکت دار اس کامیابی کو مزید وسعت دے کر خوراک اور صحت کے قومی اہداف کو آگے بڑھائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.